نواز شریف مفرور ہیں اور اب ان کی ضمانت نہیں ہو سکتی، یاسمین راشد

نواز شریف مفرور ہیں اور اب ان کی ضمانت نہیں ہو سکتی، یاسمین راشد
کیپشن: نواز شریف کی گرفتاری کا فیصلہ محکمہ داخلہ کو کرنا ہے، یاسمین راشد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشدکا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف مفرور ہیں اور اب ان کی ضمانت نہیں ہو سکتی۔ وہ خود واپس آجائیں ورنہ انہیں واپس لایا جائے گا۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو انسانی ہمدردی کے باعث علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی اور ان کے بھائی شہباز شریف نے ان کی ضمانت دی تھی، اس لیے اگر نواز شریف کا علاج ہوگیا ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ واپس آ جائیں۔

نواز شریف کے واپس نہ آنے کی صورت میں شہباز شریف کے بطور ضامن گرفتاری کے سوال پر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ان کی گرفتاری کا فیصلہ محکمہ داخلہ کو کرنا ہے۔

اس سوال پر کہ کیا نواز شریف لندن میں علاج کروا رہے ہیں یا سیر سپاٹے کر رہے ہیں۔ یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ یہاں پر ڈاکٹروں نے انہیں جو دوائیاں دی تھیں لگتا ہے ان کا اچھا اثر ہوا ہے اور جس طرح وہ لندن میں سیر سپاٹا کررہے ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ٹھیک ہیں، اس لیے انہیں واپس آجانا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم نواز شریف کی لندن کی سڑک پر بیٹے کے ساتھ چہل قدمی کی نئی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس پر حکومتی حلقوں کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے۔

اس تصویر کے وائرل ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ نواز شریف بیماری کا بہانہ بناکر چلے گئے، انہیں واپس لانا ضروری ہوگیا جب کہ وزیراعظم عمران خان نے بھی اس حوالے سے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کردی ہے۔

دوسری جانب نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس سے متعلق بھی بعض حکومتی وزرا نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے تاہم وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس میں جعل سازی کی تردید کی ہے۔