ٹیکساس:امریکیوں نے ایسا طوفان پہلے نہین دیکھا ہو گا تفصیلات کے مطابق ،امریکا خوفناک سمندری طوفان کی زد میں آگیا ہے، ہزاروں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگے۔ امریکی ریاست ٹیکساس کے ساحلوں سے ٹکرا گیا ہے جسے ماہرین انتہائی خطرناک اور جان لیوا قرار دے رہے ہیں۔گورنر ٹیکساس گریگ ایبٹ نے خبردار کیا ہے کہ یہ طوفان بڑی تباہی کی وجہ بنے گا اور وہاں کے شہری سیلابی صورتحال کیلیے تیار رہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی گورنر ٹیکساس کی درخواست پر رات گئے ریاست ٹیکساس کو آفت زدہ قرار دے دیا تھا اور متعلقہ وفاقی اداروں کو ہنگامی امدادی کارروائیوں کا فوری حکم جاری کردیا تھا۔متاثرہ مقامات سے افراد کا بڑے پیمانے پر انخلا بھی شروع کردیا گیا ہے۔
وہ لوگ جو کسی بنا پر متاثرہ علاقوں کو چھوڑ کر نہیں جاسکتے ان کیلیے وہیں پر محفوظ مقامات بنادیئے گئے ہیں۔خلیج میکسیکو کی جانب سے ٹیکساس کی طرف بڑھنے والا یہ طوفان اب تک اس امریکی ریاست کے ساحلی مقامات لیمار اور راک پورٹ سے ٹکرا چکا ہے جبکہ 6 تا 10 میل فی گھنٹہ کی شرح سے اس کی پیش رفت مسلسل جاری ہے۔
اس کے دیوقامت بازوں میں ہوا کی گردشی رفتار 210 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہوچکی ہے۔ٹیکساس کے ساحلی شہر کورپس کرسٹی میں نیشنل ویدر سروس نے خبردار کیا ہے کہ یہ طوفان شمال مغرب کی سمت حرکت کرتے ہوئے 600 کلومیٹر تک آگے بڑھے گا جبکہ اس سے اراناساس کانٹی، نارتھ ایسٹرن سان پیٹریشیو کانٹی اور سینٹرل ریفیوجیو کانٹی کے علاقوں کو شدید ترین خطرات لاحق ہیں۔
امریکا کے نیشنل ہریکین سینٹر کے مطابق کورپس کرسٹی کے ساحلوں سے ٹکرانے والی لہروں کی شدت اور اونچائی ظاہر کرتی ہیں کہ آنے والے 12 سے 24 گھنٹوں میں اس طوفان کی وجہ سے موسمی صورتحال مزید خراب ہوگی۔