پشاور:پاکستان کے ایک صوبے کو دہشتگردوں نے خاص طور پر نشانہ بنا رکھا ہے تٖفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں رواں سال کے 6 ماہ میں دہشت گردی کے 88 واقعات ہوئے۔خیبرپختونخوا میں دہشت گردی اور جرائم سے متعلق پولیس نے ششماہی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق پشاور دہشت گردی، بھتا خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں سرفہرست رہا۔رپورٹ کے مطابق 6 ماہ میں پشاور میں دہشت گردی کے 26 واقعات ہوئے، صوبے میں رواں سال اغوا کے 32 واقعات ہوئے۔
صوبے بھر میں بھتا خوری کے 17 واقعات ہوئے جن میں سے 8 واقعات پشاور میں پیش آئے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 6 ماہ میں 20 افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے اور پشاور میں ٹارگٹ کلنگ کے 5 واقعات پیش آئے جب کہ شہر میں اغوا کے 5 واقعات ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 6 ماہ کے دوران صوبے بھر میں 20 ڈکیتیاں ہوئیں جب کہ 327 افراد کو مختلف وجوہات پر قتل کیا گیا۔رپورٹ میں چترال کو خیبرپختونخوا کا سب سے پر امن ضلع قرار دیا گیا ہے جس میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ میں دہشت گردی اور جرائم کا کوئی واقعہ نہیں ہوا۔