روات: روات پولیس نے سابق رکن قومی اسمبلی فیض ٹَمن کو نوجوان لڑکی سے مبینہ طور پر جائیداد ہتھیانے کی خاطر زبردستی شادی کرنے اور حبس بے جا میں رکھنے پر گرفتار کر لیا۔ فیض ٹمن کے خلاف عائشہ سرفراز نامی خاتون نے تھانہ روات میں درخواست دی تھی کہ فیض ٹمن نے اس کی بہن ایمان ملک کو بہلا پھسلا کر نشہ آور ادویات پلا کر جائیداد ہتھیانے کی خاطر شادی کر لی اور بعد ازاں اس پر تشدد کیا۔
روات پولیس نے فیض ٹمن اور ان کے ساتھیوں کے خلاف حبس بے جا اور دھمکیوں سمیت متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کیا۔ فیض ٹمن نے ایس ایچ او روات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سی پی او کو درخواست دی تھی کہ کسی دوسرے افسر سے غیر جانبدار تفتیش کرائی جائے جس کے بعد ڈی ایس پی صدر نے کیس کی تفتیش شروع کی تھی۔
ڈی ایس پی صدر نے مقدمے کے فریقین کو بلا کر ان کا مؤقف سنا۔ بعد ازاں فیض ٹمن کو قصور وار قرار دیا گیا اور انہیں ڈی ایس پی صدر کے دفتر سے گرفتار کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ فیض ٹمن تلہ گنگ سے 2002 کے عام انتخابات میں جعلی ڈگری پر آزاد امیدوار کی حیثیت رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ قائداعظم (ق) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ 2008 میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ میں الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی تاہم 2010 میں شریف برادران پر ان کے ساتھ بہتر رویہ نہ اپنانے کا الزام لگاتے ہوئے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوئے۔
فیض ٹمن 2011 میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شامل ہو گئے تھے تاہم رواں سال اپریل میں ایک مرتبہ پھر پاکستان مسلم لیگ میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں