اسلام آباد: چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سعودی عرب جانے والے وفد کا سکینڈل بنانے کی کوشش کی گئی لیکن وفد میں شامل لوگوں کی تعداد عمران خان کے دور سے کم ہے ۔ مبینہ امریکی خط پر قومی سلامتی کمیٹی کا موقف ہی ہمارا موقف ہے ایسا نہیں ہوسکتا کہ قومی سلامتی کے ادارے غلط کہہ رہے ہوں اور آپ ٹھیک کہہ رہے ہوں میرے لیے قومی سلامتی کے ادارے سب سے اہم ہیں۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے حافظ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سعودی عرب جائیں گے اور سعودی حکام سے ملاقاتیں کرینگے۔ وزیراعظم کے ساتھ جانے والے تمام لوگ اپنے اخراجات اٹھائیں گے ،کل ایک سکینڈل بنانے کی کوشش کی گئی، کل میرا نام آیا تو پی ٹی آئی کے دوستوں کی جانب سے گالم گلوچ کی گئی۔ کیا میں آپ کا غلام ہوں کہ آپ کے کہنے پر بیٹھوں اور آپ کے کہنے پر اٹھوں، خان صاحب سے پوچھیں کہ کیا میں نے کوئی مفادات حاصل کیے ہیں ؟ میں نے تو تنخواہ بھی نہیں لی۔
طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ میاں شہباز شریف کے دورے کا مقصد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانا ہے،ان چیزوں پہ سیاست نہیں کرنی چاہیے پاکستان کا تعلق سعودی عرب اور سعودی عرب کا پاکستان سے ہے۔سعودی عرب نے ہمارا اور ہم نے سعودی عرب کا ساتھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں تو کہتا ہوں میثاق معیشت کریں تاکہ معیشت بہتر ہو،غیر جانبدارانہ احتساب اور شفاف انتخابات کیلئے سب کو اکٹھا ہونا چاہیے ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ جو بھی مجھ پر حکومتوں کیساتھ شامل ہونے کا الزام لگاتے ہیں وہ تحقیق کیا کریں جہاں بھی پاکستان کا فائدہ ہوگا ہم وہاں جائینگے چاہے وہ دنیا کا دوسرا کونا ہی کیوں نہ ہو، ہم نے ہمیشہ قوم کو فتوے بازی اور غداری کے الزامات سے بچانے کا پر زور دیا۔