ممبئی: فاطمہ ثنا شیخ نے انکشاف کیا ہے کہ بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کلچر موجود ہے اور مجھے بھی اس سے گزرنا پڑا ہے اور میرے کیریئر میں ایسا وقت بھی آیا۔
بالی ووڈ میں فلم دنگل سے اپنی پہچان بنانے والی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ اب تک فلم ’ٹھگس آف ہندوستان‘، ’سورج پر منگل بھاری‘، ’لڈو‘ میں اداکاری کے جوہر دکھاچکی ہیں جب کہ رواں سال ان کی فلم ’بھوت پولیس‘ ریلیز ہوگی جس میں وہ سیف علی خان اور علی فضل کے مدمقال کردار ادا کریں گے۔
ایک انٹریو میں اداکارہ نے انکشاف کیا کہ ایک بار وہ جم سے واپس آرہی تھیں کہ ایک اوباش نوجوان نے ان کا پیچھا کرنا شروع کیا لیکن جب انہیں محسوس ہوا تو وہ رک گئیں تو وہ گھورنے لگا جس پر اداکارہ نے پوچھا کیوں گھور رہے ہو، لڑکے نے جواب دیا گھورتا رہوں گا اور پھر مجھے چہرے پر چھوا تو میں نے سے تھپڑ مار دیا۔
فاطمہ ثنا شیخ نے مزید بتایا کہ اوباش نوجوان نے مجھے تھپڑ کے جواب میں مکا دے مارا جس پر میں نے فوراً اپنے والد کو بلایا جو میرے پیچھے پیچھے ہی چلتے ہوئے آ رہے تھے، انہوں نے فوراً اس لڑکے کا پیچھا کیا اور چلاتے ہوئے کہا کون تھا جس نے میری بیٹی کو ہاتھ لگایا لیکن میرے والد کے قریب آئے تو وہ لڑکا گلیوں میں بھاگ گیا۔
اداکارہ نے اپنے فلمی کیریئر پر بات کرتے ہوئے کہا بالی ووڈ میں کاسٹنگ کاؤچ کلچر موجود ہے اور مجھے بھی اس سے گزرنا پڑا ہے، میرے کیریئر میں ایسا وقت بھی آیا جب مجھے کہا گیا کہ فلم چاہیے تو جسمانی تعلق قائم کرنا ہوگا جب کہ متعدد بار میرے پراجیکٹس دیگر اداکاراؤں کو دیے گئے ہیں۔