اسلام آباد: وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا ہے پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز کارآمد نہیں جو 16 میں سے صرف 4 فنکنشز پر پورا اترتے ہیں، ہمارے پاس کورونا ایمرجنسی کے لیے آکسیجن اور ضروری اسٹاک موجود نہیں، اسٹیل ملز کے آکسیجن پلانٹ ہنگامی طور پر فعال کرنے میں بھی مسائل ہیں۔
نسٹ یونیورسٹی کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا ہمارے پاس کورونا ایمرجنسی کے لیے آکسیجن اور ضروری اسٹاک موجود نہیں ہے، این آر ٹی سی اور پرائیویٹ فرمز وینٹی لیٹرز بنا رہی ہیں لیکن ہمارے وینٹی لیٹرز 16 میں سے صرف 4 فنکشنز پر پورا اترتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر صنعت و پیداوار سے اسٹیل ملز کے پلانٹ سے متعلق بات ہوئی ہے، اسٹیل ملز سے آکسیجن ہنگامی طور پر فعال کرنے میں وقت لگے گا، اگر ایسا ہوجائے تو اچھی بات ہے لیکن لگتا ہے کہ اس میں مسائل ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ کورونا سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہم سے جو بھی بھارت کے لیے ہوسکا ضرور کریں گے، یہ انسانیت کا مسئلہ ہے، بھارت کے ساتھ پوری ہمدردیاں ہیں۔ حکومت کا کام نوکریاں دینا نہیں بلکہ بزنس کے لیے ماحول اور مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے اور ہمیں لوکل وسائل کا استعمال کرتے ہوئے ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔
خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے مزید 70 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جس سے اموات کی تعداد 17 ہزار187 ہو گئی ہے۔
24 گھنٹے کے دوران 50 ہزار 161 کورونا ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 4 ہزار 825 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی اور ملک میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 9.61 فیصد رہی۔