کورونا  پھیلنے کی پیش گوئی کرنے والے بل گیٹس نے کورونا ختم ہونے کی تاریخ بتا دی

کورونا  پھیلنے کی پیش گوئی کرنے والے بل گیٹس نے کورونا ختم ہونے کی تاریخ بتا دی
کیپشن: کورونا  پھیلنے کی پیش گوئی کرنے والے بل گیٹس نے کورونا ختم ہونے کی تاریخ بتا دی
سورس: file

واشنگٹن : دوہزار اکیس میں دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے کہا ہے کہ 2022ء کے آخر تک دنیا کورونا وائرس کے انفیکشن سے چھٹکارا پاکر مکمل طور پر معمول پر آجائے گی۔

امریکی ٹی وی سکائی نیوز کو انٹرویو میں بل گیٹس نے کہا کہ آئندہ سال کے ختم ہونے تک کورونا انفیکشن کی شرح انتہائی کم سطح پر آجائے گی۔ دنیا بھر میں کوروناویکسین تیزی سے دستیاب ہورہی ہے۔آئندہ3یا 4 ماہ میں امریکا اور دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں ضرورت سے زیادہ افراد کوکورونا کی ویکسین لگنا شروع ہوجائے گی جسے وہ پھر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں۔

بل گیٹس نے برطانیہ سے بیرون ملک امداد بحال کرنے کی پرزوراپیل کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اس ضمن میں جلد سے جلد بیرونی ممالک کو امداد کا بجٹ بحال کردے کیونکہ ترقی پذیر ممالک کو ویکسین لگانے کے ضمن میں برطانوی امداد نہایت اہمیت کی حامل ہے۔

بل گیٹس نے کہا کہ آئندہ سال کے دوران ، امریکا ، برطانیہ اور دیگر ممالک اس بات کا یقین کر سکیں گے کہ اب یہ کورونا ویکسین ترقی پذیر ممالک میں جارہی ہے چونکہ بہت ساری ویکسینوں نے بہتر کام کیا ۔  جب ترقی یافتہ ممالک میں ویکسین لگ جائے گی تو ہم دوسروں کو ویکسین فراہم کر سکیں گے۔

واضح رہے کہ یہ بل گیٹس ہی تھے جنہوں نے کورونا وائس پھیلنے کی پیش گوئی 2018 میں ہی کردی تھی ۔

18 اپریل 2018 کو لندن کی میساچوسٹس سوسائٹی اور نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیکل سوسائٹی کے زیر اہتمام ملیریا کے حوالے سے ہونے والے ایک سربراہی اجلاس میں بل گیٹس کا کہنا تھا کہ دنیا میں کہیں بھی وبائی بیماریوں کے حوالے سے ترقی نہیں ہورہی ۔ دنیا کو وبائی امراض سے نمٹنے کے لیے سنجیدگی سے تیاری کرنے کی ضرورت ہے جیسے وہ جنگ کے لیے کرتے ہیں۔

کانفرنس کے دوران ’انسٹیٹیوٹ آف ڈیسیزس ماڈلنگ‘ کی ایک مکمل ریسرچ کا حوالہ دیتے ہوئے اظہار خیال کیا تھا کہ ایک نیا وائرس دنیا میں کتنی جلدی پھیل سکتا ہے اور کتنا نقصان پہنچا سکتا ہے۔


بل گیٹس کا کہنا تھا کہ آنے والی دہائی میں ایک ایسا وائرس آئے گا جو وبا کی صورت اختیار کر لے گا۔ اس وائرس سے ہونے والے نقصان کے بارے میں کہا تھا کہ نئی دہائی میں آنے والا وبائی وائرس 6 ماہ میں 3 کروڑ سے زائد لوگوں کی جان لے سکتا ہے۔