اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ای او بی آئی میں اربوں کی کرپشن اورپنشنرز کیس کی سماعت ہوئی۔ مالی معاملات کا ریکارڈ، چاروں ایڈووکیٹ جنرل، اٹارنی جنرل اور نیب پراسیکیوٹر کو اگلی سماعت پر طلب کر لیا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ ای او بی آئی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا اس کی جائیدادیں اونے پونے داموں فروخت کی گئیں۔ اگر مسئلہ حل نہ ہوا تو وزارت خزانہ کہ فنڈ بند کرنے کا حکم جاری کر سکتے ہیں۔
جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ 35 سال کی خدمات کے بعد پانچ ہزار روپے پنشن دینا ظلم کی انتہا ہے۔ اس پنشنر کا کیا قصور ہے جس نے اپنی امانت سرکاری ادارے کے پاس رکھی۔
عدالت کو ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ای او بی آئی کی صوبوں کو منتقلی کے کے حواے سے قانون سازی کے لئے فائل وزیر اعظم کے پاس ہے۔ عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 11 مئی تک ملتوی کر دی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں