سعودی عرب کی  اے آئی میں دلچسپی،وژن2030 میں ٹیکنالوجی کے فروغ سے سرمایہ کاری  کی طرف نظریں لگالیں 

سعودی عرب کی  اے آئی میں دلچسپی،وژن2030 میں ٹیکنالوجی کے فروغ سے سرمایہ کاری  کی طرف نظریں لگالیں 

ریاض: سعودی عرب کی  اے آئی میں دلچسپی بڑھ رہی ہے ۔ سعودیہ وژن2030 میں ٹیکنالوجی کے فروغ سے سرمایہ کاری لانے کا خواہاں ہے۔  اے آئی ٹیکنالوجی وقت کے ساتھ ساتھ دنیابھر میں فروغ پارہی ہے سعودیہ  عرب میں اس ضرورت کو محسوس کیاجارہا ہے اور  اے آئی پر توجہ دی جارہی ہے۔ اکتوبر2020 میں سعودی عرب نےنیشنل سٹریٹیجی فار ڈیٹا اور انٹیلی جنس  متعارف کرائی تھی۔ اس کا مقصد 2030 تک ملک میں20 بلین سرمایہ کاری لانا تھا۔  سعودی عرب میں اسی مقصد کے لیے لوگوں کی تربیت بھی کی جارہی ہے تاکہ وہ اے آئی ٹیکنالوجی کو سیکھیں۔

ریاض کی جانب سے ڈیجیٹلائزیشن اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے سے 2030 تک اس کےجی ڈی پی میں تقریباً 2.4 فیصد حصہ ڈالنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق  اس بات کاقوی امکان ہے کہ سعودی عرب میں  2018  سے  2030 تک  ٹیکنالوجی کے میدان میں وسعت 31.3  فی صد تک ہوجائے گی ۔

 

سعودی عرب کے وژن2030میں ٹیکنالوجی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔نئی ٹیکنالوجیز کی طرف سعودی عرب کی مہم وژن 2030 کے سماجی اصلاحات اور اقتصادی تنوع کے ایجنڈے کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد اس شعبے میں علاقائی رہنما کے طور پر مملکت کی پوزیشن کو مضبوط بنانا ہے۔

مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے سعودی عرب کے نوجوان خاص طور پر ٹیکنالوجی سے مطابقت رکھتے ہیں اور اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے متجسس ہیں۔

واضح رہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی لازمی طور پر لیبر مارکیٹ پر اثر انداز ہو گی اور قوموں کے لیے ضروری ہو جائے گا کہ وہ اپنے ابھرتے ہوئے کارکنوں کی تربیت اور تعلیم میں سرمایہ کاری کریں، تاکہ ان کے پاس تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت میں ترقی کرنے کے مواقع ہوں۔ 

مصنف کے بارے میں