اوٹاوا: چین اور کینیڈا کے درمیان معاملات طے پا جانے کے بعد ایک دوسرے کے 3 سال سے قید شہریوں کو رہا کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا نے 2018 سے قید چین کی موبائل کمپنی ہواوے کی چیف فنانشل ایگزیکٹو مینگ وانژو کو امریکی پراسیکیوٹرز کے ساتھ معاہدے کے تحت رہا کر دیا۔
ہواوے کی ایگزیکٹو کی رہائی کے بعد چین نے بھی کینیڈین شہری مائیکل اسپاور اور مائیکل کوورگ کو رہا کر دیا۔ مائیکل کوورگ ایک سابق سفارت کار ہیں جو برسلز میں قائم ایک تھنک ٹینک انٹرنیشنل کرائسس گروپ کے ملازم ہیں۔
رہائی پانے والے دوسرے کینیڈین شہری مائیکل اسپاور ایک ایسی تنظیم کے بانی رکن ہیں جو شمالی کوریا کے ساتھ بین الاقوامی کاروباری اور ثقافتی تعلقات کو سہولت فراہم کرتی ہے۔
چین میں مائیکل اسپارو کو جاسوسی کے الزام میں گزشتہ برس ہی 11 سال قید کی سزا سنائی تھی اور مائیکل کوورگ کے حوالے سے فیصلہ کیا جانا تھا تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چین نے ایسا سیاسی سودے بازی کے لیے کیا تھا۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے شہریوں کی رہائی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں باہمت شہریوں نے صبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا جبکہ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے بھی کہا کہ چین کے اس اقدام سے خوش ہیں۔
خیال رہے کہ ہواوے کی فنانشل ایگزیکٹو کی گرفتاری سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ پر عمل میں لائی گئی تھی جن کا مؤقف تھا کہ چین ہواوے کے موبائل سیٹس کے ذریعے امریکا کی اہم شخصیات اور شہریوں کی جاسوسی کر رہا ہے۔