لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی میڈیا مخالف پالیسیز کیخلاف تمام میڈیا تنظیمیں آواز اٹھا رہی ہیں ۔
شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز خان صاحب نے دعویٰ کیا کہ میڈیا ان کے دور حکومت میں پہلے سے زیادہ آزاد ہے ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت کو زیادہ جابرانہ آزادی اظہار اور جمہوریت دشمن کے طور پر یاد رکھا جائے گا ۔
اس سے قبل بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران اپنے بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ شوگر مل میں نہ ڈاریکٹر تھا اور نہ ہی کوئی عہدہ دار تھا میرے والد نے شوگر مل بنائی جو میں نے اپنے بچوں کے نام کردی ۔
انہوں نے کہا کہ میرے وکیل نے جو بھی مناسب جواب تھا وہ بھجوا دیا ۔ جبکہ اسی نوعیت کا کیس نیب میں بھی چل رہا ہے وہاں پر کچھ نہیں مل سکا ۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں جب وزیراعلیٰ پنجاب تھا تب میں نے سبسڈی نہیں دی ۔ سندھ میں 2015 میں گنے کی قیمت بڑھی لیکن میں نے پنجاب میں نہیں بڑھنے دی ۔ میں نے تب اپنے بچوں کی شوگر ملز کو بھی سبسڈی دے کر فائدہ نہیں اٹھانے دیا اور اس طرح میں نے سرکاری خزانے کے اربوں روپے بچائے ۔
شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت میرے بچوں سمیت بڑے بھائی کو بھی میری پالیسی سے نقصان اٹھانا پڑا ۔