نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں بھارت کو بے نقاب کر دیا ، پاکستان نے دہشت گردی کو کچلنے کیلئے اقدامات اٹھائے ہیں ۔ پاکستان نے امن کے فروغ کے لیے اقدامات کیے ۔
نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پچھلے 20 سال سے بلیم گیم کا سلسلہ چل رہا ہے ، پاکستان کے خلاف الزام تراشی کا کوئی ثبوت نہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ عالمی طاقتوں کی جانب سے افغانستان میں استحکام کیلئے کوششیں کی جائیں ۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان اپنے دیگر ہمسائیوں کی طرح بھارت کے ساتھ بھی امن کا خواہش مند ہے ، اب یہ بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے سازگار ماحول بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک اور ممکنہ جنگ کو روکنا بھی ضروری ہے ۔
وزیراعظم نے دنیا کے سامنے کشمیر کا مقدمہ پیش کرتے ہوئے مودی سرکار کو خبر دار کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی پالیسی ترک کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے پانچ اگست 2019 سے مسلسل یکطرفہ اور غیرقانونی اقدامات شروع کر رکھے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ کشمیریوں کو جینے کا حق نہیں دیا جا رہا ، پاکستان نے بھارت کی انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے ڈوزئیر جاری کیا ہے ۔ بدقسمتی یہ ہے کہ دنیا کا انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے رویہ مساویانہ نہیں ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ظلم و جبر کی حالیہ مثال عظیم کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کے جسد خاکی کو ان کے خاندان سے زبردستی چھیننا ہے ۔ جنرل اسمبلی سے کہتے ہیں کہ وہ سید علی شاہ گیلانی کے جسد خاکی کی باقاعدہ اسلامی روایات کے مطابق شہدا کے قبرستان میں تدفین کا مطالبہ کرے ۔