لاہور : بینکنگ کورٹ نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف کی ضمانت میں توسیع کردی ۔ایف آئی اے نے تفتیش کے نام پر میرے ساتھ بدسلوکی کی ہے ، ایف آئی اے کے افسر کا جھوٹ سن کر دکھ ہوا ۔ عدالت میں شہبازشریف کا موقف ۔
تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کی بینکنگ کورٹ میں سماعت ہوئی، شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ مجھے بڑا دکھ ہوا ہے کہ ایک بڑا آفیسر عدالت میں جھوٹ بول رہا ہے۔ ایف آئی اے نے جب بھی مجھے بلایا میں پیش ہوا ہوں ۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں شوگر مل میں نہ ڈاریکٹر تھا اور نہ ہی کوئی عہدہ دار تھا میرے والد نے شوگر مل بنائی جو میں نے اپنے بچوں کے نام کردی ۔
شہبازشریف نے کہا کہ میرے وکیل نے جو بھی مناسب جواب تھا وہ بھجوا دیا ۔ جبکہ اسی نوعیت کا کیس نیب میں بھی چل رہا ہے وہاں پر کچھ نہیں مل سکا۔
انہوں نے کہا کہ میں جب وزیراعلیٰ پنجاب تھا تب میں نے سبسڈی نہیں دی۔ سندھ میں 2015 میں گنے کی قیمت بڑھی لیکن میں نے پنجاب میں نہیں بڑھنے دی۔میں نے تب اپنے بچوں کی شوگر ملز کو بھی سبسڈی دے کر فائدہ نہیں اٹھانے دیا اور اس طرح میں نے سرکاری خزانے کے اربوں روپے بچائے۔
شہبازشریف نے اپنے بیان میں کہا کہ اس وقت میرے بچوں سمیت بڑے بھائی کو بھی میری پالیسی سے نقصان اٹھانا پڑا ۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں ایف آئی اے کی تفتیش میں پیش ہوا تو میرے ساتھ انتہائی بدتمیز ی کی گئی اور ناروا سلوک اپنا یا گیا ۔وہاں کمرے میں میرے ساتھ ایسے بول رہے تھے جیسا کسی ایک نائب قاصد سے بھی نہیں بولا جاتا۔