نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے بدعنوان حکمرانوں کی وجہ سے امیر اور غریب ملکوں میں فرق بڑھ رہا ہے ، امیر ممالک کو غیرقانونی طور پر بھیجی گئی رقم واپس کرنا ہوگی ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ چوری اور اثاثوں کی غیر قانونی منتقلی کے ترقی پذیر ملکوں پر دور رس منفی اثرات پڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن اور لوٹ مار سے غربت کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے ۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ منی لانڈرنگ کے ذریعے رقم ملک سے باہر بھیجی جاتی ہے ، منی لانڈرنگ کے باعث کرنسی پر دباؤ اور اس کی قدر میں کمی ہوتی ہے ، ایک اندازے کے مطابق ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر ترقی پذیر ملکوں سے بھیجے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر حاصل شدہ دولت ترقی پذیر ملکوں کے عام عوام کی ملکیت ہے ۔ سات ہزار ارب ڈالر کے خطیر چوری شدہ اثاثے محفوظ اداروں میں چھپائے گئے ہیں ۔ اس حوالے سے جنرل اسمبلی کو ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے ۔
موسمیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ہماری بقا کو درپیش خطرات میں سے ایک ہے ۔ پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح واقف ہے ، پاکستان نے ایک انقلابی ماحولیاتی پروگرام کا آغاز کیا ہے ۔ پاکستان انقلابی پروگرام کے تحت 10 ارب درخت لگا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی ماحول کو محفوظ اور اپنے شہروں سے آلودگی کا خاتمہ کر رہے ہیں ، پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا مقابلہ کرنے کےلیے خود کو تیار کر رہا ہے ۔
عالمی وبا کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کورونا پر قابو رکھنے میں کامیاب رہا ہے ۔ مشترکہ منصوبہ بندی اور سمارٹ لاک ڈاون کی وجہ سے کورونا پر قابو پایا گیا ، انسانی زندگی رواں دواں رہی اور معیشت کا پہیہ بھی چلتا رہا ، وائرس اقوام اور لوگوں کے درمیان تفریق نہیں کرتا ، ہمیں درپیش خطرات سے مل کر مقابلہ کرنا ہوگا ۔