کیا سونا دنیا سے ختم ہونیوالا ہے؟ماہرین کی رپورٹ نے سب واضح کردیا

کیا سونا دنیا سے ختم ہونیوالا ہے؟ماہرین کی رپورٹ نے سب واضح کردیا

لاہور:دنیا میں ایسی قیمتی دھاتیں  موجود ہیں جن کے بارے عقل انسانی دنگ رہ جاتی ہے اور لوگوں کے اذہان میں اکثر اوقات یہ سوال بھی ابھرتا ہے کہ کیا یہ دھاتیں دنیا سے ختم بھی ہوسکتی ہیں یا پھر ان کی کوئی معیاد بھی ہے جس کے بعد یہ صفحہ ہستی سے مٹ جائیں گے اور تاریخ کا حصہ بن جائیں گی۔اسی سوال کا جواب برطانوی نشریاتی ادارے نے اپنی رپورٹ میں دیا ہے جس میں بتایا گیا کہ کیا سونا دنیا سے ختم ہورہا ہے ؟


برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ عالمی بازار میں ایک اؤنس (تقریباً 28 گرام) سونے کی قیمت اس وقت تاریخ میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جب اس کی مالیت دو ہزار ڈالر سے بھی زیادہ ہو گئی تھی۔سونے کی قیمتیں بڑھنے کا سلسلہ جاری رہا تو اس پر ایک سوال نے جنم لیا کہ کیا یہ قیمتی ترین دھات دنیا سے کب ختم ہوسکتی ہے۔


سونے کی مانگ میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگ اسے بطور سرمایہ بھی استعمال کرتے ہیں، اپنی مالی حیثیت کو ظاہر کرنے کے لیے نمائش کرتے ہیں اور اس کے علاوہ کئی برقی آلات میں اس کا استعمال ہوتا ہے۔لیکن بہرحال، سونا ایک محدود تعداد میں میسر ہے اور ایک وقت ایسا آئے گا جب یہ کرہ ارض سے ختم ہو جائے گا۔


ورلڈ گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) کے مطابق گذشتہ سال دنیا بھر میں سونے کی پیداوار 3500 ٹن سے زیادہ تھی، جو کہ 2018 کے مقابلے میں ایک فیصد کم تھی۔ 2008 کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے کہ عالمی طور پر سونے کی سالانہ پیداوار میں کمی آئی ہے۔


رپورٹ میں مزید کہا گیا  کہ آنے والے برسوں میں سونے کی رسد میں کمی بیشی ہو سکتی ہے کیونکہ موجودہ ذخائر ختم ہوتے جا رہے ہیں اور نئی کانیں دریافت نہیں ہو رہیں، لیکن اس کے باوجود ایسا کہنا کہ سونے کی پیداوار اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے، شاید درست نہ ہو۔


اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر سونے کا عروج ہو بھی جائے، تو بھی کئی برسوں تک سونے کی پیداوار میں قابل ذکر کمی واقع نہیں ہوگی بلکہ اس کی فراہمی میں کمی کا احساس شاید دہائیوں میں محسوس ہو۔