ممبئی:اداکارہ ریا چکربورتی اور اس کے بھائی شووک کے وکیل نے این سی بی کے اختیار پر سوال اٹھادیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریا چکربورتی جو کہ اپنے آنجہانی بوائے فرینڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی سے جڑے منشیات کیس کی وجہ سے گرفتار ہیں کے وکیل نے نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے اختیار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ این سی بی کو معاملے کی تحقیقات شروع کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔
وکیل ستیش مانشندے نے ممبئی ہائی کورٹ سے کہا کہ این سی بی کو متعلقہ منشیات معاملے کی جانچ کرنے کا کوئی اختیار نہیں اس لئے سشانت سنگھ کی موت کی تحقیقات سی بی آئی کو منتقل کرنی چاہئے تھی۔ یاد رہے کہ متعلقہ منشیات معاملے میں ریا چکربورتی اور شووک ملزم ہیں اور اس وقت جیل میں ہیں۔
ہائی کورٹ نے ریا چکربورتی اور شووک کی درخواست ضمانت پر کوئی حکم نہیں دیا اور این سی بی سے پیر تک جواب داخل کرنے کو کہا۔ این سی بی نے ریا چکربورتی اور شووک کے خلاف این ڈی پی ایس کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
جیل میں بند بہن بھائی نے اپنی درخواست ضمانت خارج کرنے کے خصوصی این ڈی پی ایس عدالت کے حکم کو اس ہفتے کے آغاز میں ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
جسٹس سارنگ کوتوال کی سنگل بینچ سے مانشندے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے سشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خود کشی کی تحقیقات کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ موت سے متعلق سبھی معاملات کی جانچ سی بی آئی کرے گی۔
وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ریا چکربورتی اور شووک چکربورتی کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ کی دفعہ 27 اے نہیں لگای جانی چاہئے تھی۔ یہ دفعہ منشیات کے ناجائز کاروبار سے متعلق ہے، جس میں قصوروار پائے جانے پر 10 سال تک کی قید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
جسٹس کوتوال نے مانشندے اور این سی بی کے وکیل ایڈیشنل سالسٹر جنرل انل سنگھ سے کہا کہ وہ معاملے میں دفعہ 27 اے لگانے اور ضمانت دینے یا نہ دینے سے متعلق شواہد پر سماعت کی آئندہ تاریخ پر تفصیل سے اپنی بات رکھیں۔
عدالت نے موجودہ معاملات کو سشانت سنگھ راجپوت کے معاونین دیپیش ساونت اور سیموئل مرانڈا اور مبینہ منشیات سمگلر عبدالباسط پریہار کی درخواست ضمانت کے ساتھ فہرست میں شامل کردیاجبکہ سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔