اسلام آباد :روات سے ریڈ کو ٹیکسٹائل ملز سے 21گاڑیوں کی برآمدگی کے معاملے پر قطری سفارت خانے خط لکھ کر حکومت کے ان گاڑیوں سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں شکار کرکرنے کے لیے منگوائی گئیں اور سب قانونی طور پر پاکستان میں آئیں ۔خط میں کہا گیا گاڑیاں سیف الرحمان کی عمارتوں میں رکھی گئیں ،گاڑیاں لاہور،کراچی اور اسلام آباد میں رکھی گئیں ۔گاڑیاں سابق قطری وزیر اعظم شیخ حمد بن جاسم کی ملکیت میں ہیں ۔دوسری جانب کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ قطری سفارت خانے نے خط میں ملکیت ظاہر نہیں کی ،قطری سفارت خانے کے خط میں کسی مجاز اتھارٹی کا نام نہیں ۔
واضح رہے کہ کسٹمزانٹیلی جنس نے کلرسیداں میں کارروائی کرتے ہو ئے نوازشریف کے ساتھی سیف الرحمان کی ٹیکسٹائل ملزسے قطری نمبر پلیٹ لگی 21گاڑیاں برآمدکیں۔
روات کے قریب کلرسیداں میں موجود ریڈکو ٹیکسٹائل مل کافی عرصے سے بندتھی ، ڈی جی کسٹمزانٹیلی جنس شوکت علی کے حکم پرکارروائی کی گئی،لگثری گاڑیوں پرقطری سفارتخانے کی نمبرپلیٹس لگی ہیں جو قبضہ میں لے لی گئیں۔ریڈکوٹیکسٹائل ملزکاکیس پہلے ہی نیب میں چل رہاہے۔
ذرائع کا دعوی ہے کہ ویئر ہاوس سابق سینیٹر سیف الرحمن کی ملکیت بتایا جاتا ہے۔