اسلام آباد: ٹیکس ایمنسٹی سکیم2018 کے تحت300 ارب روپے سے زائدمالیت کاکالادھن سفیدکرانے کے لیے ڈکلیریشن کے مسودے تیار کروانے کے باوجودٹیکس ادا نہ کرنے کاانکشاف ہوا ہے-
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کو موصول ہونیوالی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ سابق حکومت کی متعارف کرائی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت 3ہزار661 افراد نے300 ارب روپے سے زائدمالیت کے ملکی وغیر ملکی اثاثہ جات کو قانونی حیثیت دلوانے کیلیے ڈرافٹ ڈکلیئریشن تیار کرائے اورٹیکس کی ادائیگی کرکے ان اثاثوں کوقانونی حیثیت دلوانے کیلیے 2ارب 82 کروڑ 70لاکھ روپے کے ٹیکس واجبات پر مبنی پیمنٹ سلپ آئی ڈی (پی ایس آئی ڈیز) بھی جنریٹ کی گئیں مگراس کے باوجودٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی معیاد ختم ہونےکی آخری تاریخ (31جولائی 2018) تک ٹیکس کی رقم ادانہیں کی گئی۔
رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایک ہزار 60 افراد نے 160ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کے غیرملکی اثاثہ جات کورعایتی ٹیکس ادائیگی پرقانونی حیثیت دلوانے کیلیے مجموعی طورپرایک ارب70کروڑ 60لاکھ روپے کاٹیکس جمع کرانے کیلیے پیمنٹ سلپ آئی ڈیزجنریٹ کرائی گئیں اوران پیمنٹ سلپ آئی ڈیزکی بنیاد پرکالے دھن واثاثہ جات کو سفید کرنے کیلیے ڈکلیئریشن کے مسودے بھی تیارکروائے گئے-
اسی طرح 2ہزار601 افرادکی جانب سے بھی 150 ارب روپے سے زائد مالیت کے غیر قانونی اثاثہ جات کو قانونی حیثیت دلوانے کیلیے ایک ارب12 کروڑ10لاکھ روپے کی پیمنٹ سلپ آئی ڈیزجنریٹ کروائی گئیں اور ڈکلیئریشن ڈرافٹس بھی تیارکروائے گئے مگران کی جانب سے بھی ایک ارب 12کروڑ 10لاکھ روپے ٹیکس کی رقم ادانہیں کی گئی۔