اسلام آباد:حکمران جماعت تحریک انصاف نے پارٹی ارکان کے تحفظات کے باوجود پبلک اکاونٹس کمیٹی(پی اے سی) اپوزیشن کو دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے چیئرمین حزب اختلاف کے سربراہ شہباز شریف ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماوں کا اجلاس ہوا جس میں پی اے سی اور قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل اور پارلیمانی کارروائی پر مشاورت کی گئی۔اجلاس میں کمیٹیوں کے پرانے کوٹے اور طریقہ کار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت اپوزیشن کو 16 اور حکومت کو 17 قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی ملے گی۔حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت مسلم لیگ ن کو نو، پاکستان پیپلز پارٹی کو چھ اورمتحدہ مجلس عمل(ایم ایم اے)کو ایک قائمہ کمیٹی کی سربراہی ملے گی۔
حکومتی فیصلے کے بعد قائمہ کمیٹیوں کا نوٹیفکیشن آئندہ تین روز میں جاری کردیا جائے گا۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سربراہ شہباز شریف ہوں گے۔ ن لیگ کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں طے کیا گیا ہے کہ شہباز شریف تین ماہ تک پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سربراہ رہیں گے جس کے بعد ایاز صادق یا خواجہ آصف کو کمیٹی کا سربراہ بنا دیا جائے گا۔
مسلم لیگ(ن)کے دور حکومت پی اے سی کے سربراہ سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ تھے-