راولپنڈی: پاکستان میں افغانستان سے لائے گئے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے نئے شواہد سامنے آئے ہیں، جن میں باجوڑ میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے برآمد ہونے والا اسلحہ شامل ہے۔
23 اور 24 اکتوبر کی رات، سیکیورٹی فورسز نے ضلع باجوڑ میں دو خودکش بمباروں سمیت نو خوارج اور ایک انتہائی مطلوب رہنما سید محمد عرف قریشی استاد کو ہلاک کیا۔ ان دہشت گردوں کے قبضے سے غیر ملکی اسلحہ، جیسے اے کے فورٹی سیون، اے ایم ڈی سکس فائیو، ایم فور، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔
گزشتہ ماہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے بھی ایل ایم جی، آر پی ڈی اور ایس کی ایس برآمد ہوئی تھی۔ مستونگ میں اگست میں مارے گئے بی ایل اے کے تین دہشت گردوں سے بھی غیر ملکی اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد ملا تھا۔ مئی اور اپریل میں ژوب کے علاقے سمبازہ میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے بھی غیر ملکی دستی بموں سمیت دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔
یہ واقعات افغان عبوری حکومت کے دعوؤں پر سوالات اٹھاتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف غیر ملکی اسلحے کا استعمال کس حد تک ہو رہا ہے۔