واشنگٹن : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن کے خلاف ایک نیا سخت منصوبہ بنایا ہے، جو ان کے پہلے دورے کی نسبت کہیں زیادہ سخت ہوگا۔
اگر وہ دوبارہ صدر بن جاتے ہیں، تو وہ ملک میں سب سے بڑے ملک بدری آپریشن کا آغاز کرنا چاہتے ہیں، جس میں فوجی مدد لینے کا ارادہ بھی ہے۔ اس منصوبے کے تحت لاکھوں غیر قانونی تارکین وطن کو پہلے حراستی مراکز میں رکھا جائے گا اور پھر انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔
اسی دوران، ایک اسرائیلی اخبار نے یہ بھی بتایا ہے کہ اگر ٹرمپ انتخابات میں کامیاب ہوتے ہیں تو یہ غزہ کی جنگ کے خاتمے میں مدد دے سکتا ہے۔ ٹرمپ نے اسرائیلی حکومت کو جنگ کا فوری حل پیش کیا ہے، لیکن اسرائیلی حکام کو ڈر ہے کہ اگر وہ اس تجویز کو ٹھکراتے ہیں تو یہ وزیر اعظم نیتن یاہو کے لیے مشکل ہو جائے گا، کیونکہ ان کی حکومت میں دائیں بازو کی جماعتیں جنگ جاری رکھنے کی خواہاں ہیں۔