سائفر کیس: چیئر مین پی ٹی آئی کا فردِ جرم کی کاروائی کالعدم قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع

سائفر کیس: چیئر مین پی ٹی آئی کا فردِ جرم کی کاروائی کالعدم قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع
سورس: File

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف  عمران خان نےاسلام آباد ہائیکورٹ میں  سائفر کیس میں فردِ جرم کی کارروائی چیلنج کر دی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر اور خالد یوسف کے ذریعے درخواست دائر کی ہے۔مدعی مقدمہ یوسف نسیم کھوکھر اور ریاست کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

 چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے فردِ جرم عائد کرنے کی کارروائی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

عمران خان کی جانب سے دی دائر کی جانے والی درخواست کے مطابق مقدمے کی نقول تقسیم کرنے کے 7 دن بعد چارج فریم کیا جا سکتا ہے، ٹرائل کورٹ نے 7 دن کے قانونی تقاضے کو بھی مدِنظر نہیں رکھا۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں فردِ جرم عائد کی اور ٹرائل بھی جلد بازی میں مکمل کرنا چاہتی ہے۔

 
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جلد بازی میں ٹرائل آگے بڑھانے سے بنیادی آئینی حقوق متاثر ہوں گے، مرکزی ثبوت سائفر ٹیلی گراف کی عدم موجودگی میں ٹرائل آگے نہیں بڑھایا جا سکتا۔

چیئر مین پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کا 23 اکتوبر کا آرڈر کالعدم قرار دیا جائے۔

مصنف کے بارے میں