وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر میکران کے اسلام مخالف بیان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ لوگوں کو متحد کرنا ہی ایک لیڈر کی پہچان ہے، نیلسن منڈیلا نے لوگوں کو تقسیم کرنے کے بجائے متحد کیا۔ یہ وقت ہے کہ فرانسیسی صدر امانویل میکران مزید تقسیم کی بجائے انتہا پسندی کو روکیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی صدر کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے انہوں نے اس موقع پر انتہا پسند عناصر کی سرکوبی کی بجائے اسلاموفوبیا کی حوصلہ افزائی کی۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹس میں لکھا کہ صد افسوس ہے کہ فرانسیسی صدر میکران نے جان بوجھ کرنا صرف مسلمانوں بلکہ اپنے شہریوں کے کے جذبات کو بڑھکایا ہے۔ انہوں نے اسلام کی اصل تعلیمات کو سمجھے بغیر دنیا بھر میں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔
خیال رہے کہ کچھ روز قبل فرانس میں ایک استاد کو گستاخانہ خاکوں کی ترویج کے مکروہ عمل کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد جاری ایک بیان میں صدر میکران نے سخت تعصب پسندی اور اسلام مخالف جذبات کا اظہار کرتے ہوئے ہرزہ سرائی کی تھی کہ اسلام پوری دنیا میں بحران کا مذہب بن گیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی فرانسیسی ہم منصب کے اس بیان کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے انھیں دماغی علاج کرانے کا مشورہ دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا میں ایسے شخص کے بارے میں کیا بات کی جا سکتی ہے جو یگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لاکھوں لوگوں سے ایسا برتاؤ کرتا ہے۔