کوئٹہ:پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ عوام کے حقوق کیلئےسب کو ایک پیج پر آنا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری کا خطاب :
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تیسرے پاور شو سے کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کے جلسے اسلام آباد والوں کیلئے واضح پیغام ہے ،عوام نے گوجرانوالہ ،کراچی کے بعد کوئٹہ کے جلسے کو بھی کامیاب بنا دیا ،بلوچستان کے لوگ بہادر ہیں وہ حقوق لینا جانتے ہیں ،اب سب کو عوام کے پیج پر آنا پڑے گا ،جو عوام کے پیج پر نہیں آئے گا اسے گھر جانا پڑے گا ،بلاول بھٹو نے دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی ایک قدم آگے بڑھ سکتی ہے پیچھے نہیں ہٹے گی ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا عوام اپنی زمین اور وسائل کے مالک ہونے کی آزادی چاہتے ہیں ،عوام کو حقوق دلانے کیلئےتما م سیاسی جماعتیں آج پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کےپلیٹ فارم پر موجود ہیں ،انہوں نے کہا یہ کس قسم کی آزادی ہے نہ سیاست آزاد ہے اور نہ عوام آزاد ہیں ،تما م جمہوری جماعتیں نہ صرف ایک سٹیج پر بیٹھی ہیں بلکہ سب کی سب ایک پیج پر موجود ہیں ،عوام اب بولنے اور سانس لینے کی اجازت چاہتے ہیں ۔
بلاول بھٹو نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا عمران خان نے پوری معیشت کو تباہ کر دیا ہے ،یہ لوگ مارتے ہیں اور رونے بھی نہیں دیتے ،لاپتا افراد کے معاملے کوہمیشہ کیلئے ختم کرنا پڑیگا ،اگر یہ ظلم چلتا رہا تو میرا نہیں خیال کہ ملک یہ برداشت کر سکے گا ،لاپتا افراد کے سلسلے کو ختم کرنے پر تما م سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں ،اس سلیکٹڈ نالائق حکومت کا بوجھ پاکستان کے عوام کو اُٹھانا پڑ رہا ہے ۔
مریم نواز کا خطاب :
اس سے قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پی ڈی ایم کے کوئٹہ میں ہونے والے تیسرے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اس حال میں ہے تو اس کی ایک وجہ ہے کہ آپ کے ووٹ کو عزت نہیں دی گئی،ملک بھرکے عوام کا مطالبہ ہے ووٹ کو عزت دو ،عوام کی مشکلات ووٹ کو عزت نہ دینے کی وجہ سے بڑھی ہیں اس تاریخی ناکامی پر سلیکٹڈ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ووٹ کو پائوں تلے روندنے کا سلسلہ بند ہونے ولا ہے ،اب عوام کی حاکمیت کا سورج طلو ع ہونے کو ہے ،قائد اعظم نے کہا تھا حلف کی پاسداری کرو ،آئین کا احترام کرو۔
مریم نواز نے خطاب کے آغاز میں کہا فرانس میں توہین آمیز خاکوں سے ہم مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ،ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،مریم نوازنے کوئٹہ،بلوچستان کے عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سب کا بھرپور استقبال کرنے پر انتہائی مشکو ر ہوں ۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے حکومت نے بلوچستان کے طلبا کیلئے سکالر شپ کا پروگرام ختم کر دیا ،امید کرتی ہوں ان طلبا کی سکالر شپس بحال ہونگی ،مریم نواز نے کہا جنتی محبت مجھے پنجاب کے عوام سے اس سے زیادہ مجھے بلوچستان کے عوام سے ہے ،مریم نواز نے کہا ان لوگوں نے مجھے جیل میں ڈالا میری آنکھ میں آنسو نہیں آیا ،آپ نے میرے والد کوجیل میں ڈالا ،میری والدہ کی وفات ہوئی ،میری آنکھ میں آنسو نہیں آئے ،یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسے ہمیں یہ ڈرا لینگے ،یہ لوگ سمجھتے ہیں کوئٹہ یا بلوچستان کے عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق نہیں ہے ،راتوں رات باپ یا ماں کے نام سے پارٹی بنتی ہے اور ایک بچے کو جنم دیتی ہے
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ آج یہاں آکر مجھے اکبر بگٹی کا واقعہ بھی یاد آ رہا ہے ،آج مجھے بلوچستان کی بیٹی ڈاکٹر شازیہ کا واقعہ یاد آرہا ہے ،صورتحال یہاں پر یہ ہے کہ جس عدالت نے مشرف کو سزا سنائی تو عدالت ہی لپیٹ دی گئی ،کیا قائداعظم کی تلقین پر عمل ہو رہا ہے ؟کیا عوامی نمائندوں کو پالیسیاں بنانے دی گئیں ،انہوں نے کہا عوام کے منتخب نمائندوں کو حکومت کرنے دو ،جعلی حکومت مت بنائو ،قائد اعظم کی روح دیکھ رہی ہے ان کی تلقین کو مٹی میں ملا دیا گیا ،اگر ہم نے آج اس سلسلے کو بند نہ کیا تو آزادی اور وجود خطرے میں پڑ جائے گا ۔
مریم نواز نے کہابلوچستان اس حال میں ہے تو اس کی ایک وجہ ہے کہ آپ کے ووٹ کو عزت نہیں دی گئی،ملک بھرکے عوام کا مطالبہ ہے ووٹ کو عزت دو ،عوام کی مشکلات ووٹ کو عزت نہ دینے کی وجہ سے بڑھی ہیں اس تاریخی ناکامی پر سلیکٹڈ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ووٹ کو پائوں تلے روندنے کا سلسلہ بند ہونے ولا ہے ،اب عوام کی حاکمیت کا سورج طلو ع ہونے کو ہے ،قائد اعظم نے کہا تھا حلف کی پاسداری کرو ،آئین کا احترام کرو ، عوام کے منتخب نمائندوں کو حکومت کرنے دو ،جعلی حکومت مت بنائو ۔
کوئٹہ میں دھماکا:
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے تحت کوئٹہ جہاں تیسرا پاور شو جاری ہے وہیں کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی میں دھماکے کی آواز سنائی دی گئی ،ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا ۔ جس میں 3 افراد کے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔ سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیا اور سرچ آپریشن بھی کیا۔
سکیورٹی تھریٹس:
خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے پہلے زرغون روڈ کا انتخاب کیا گیا تھا تاہم سکیورٹی تھریٹ کی وجہ سے جلسے کا مقام تبدیل کرکے اسے ایوب سٹیڈیم منتقل کر دیا گیا۔ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے جلسے کے شرکا اور سیاسی قائدین کیلئے سخت سیکیورٹی کا انتظام کیا گیا ہے۔ جلسے کی سیکیورٹی کیلئے پولیس، بلوچستان کانسٹیبلری اور کے دستے بھی تعینات ہیں۔
خیال رہے کہ گیارہ سیاسی جماعتوں کا حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) گزشتہ ماہ تشکیل دیا گیا تھا۔ مولانا فضل الرحمن پی ڈی ایم کے صدر ہیں، راجا پرویز اشرف سینئر نائب صدر جبکہ شاہد خاقان عباسی سیکریٹری جنرل ہیں۔
حکومت مخالف اس تحریک میں مہنگائی سمیت دیگر عوامل کو جواز بنا کر ملک گیر جلسوں کا اعلان کیا گیا تھا جس کا باقاعدہ آغاز 16 اکتوبر کو گوجرانوالہ جلسے سے کیا گیا تھا۔ اس جلسے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے لندن سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا تھا۔ تاہم بعد ازاں کراچی جلسہ میں پی ڈی ایم رہنمائوں کی باہمی مشاورت سے ان کا خطاب نشر نہیں کیا گیا۔
آج پی ڈی ایم کی جانب سے کوئٹہ میں تیسرے جلسے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ جلسے کی سیکیورٹی کیلئے صوبائی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کرکے ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ نیکٹا کی جانب سے اپوزیشن رہنمائوں کو متنبہ کیا گیا تھا کہ سیکیورٹی تھریٹس کی وجہ سے انھیں جلسہ منسوخ کر دینا چاہیے لیکن پی ڈی ایم قیادت نے اس مشورے پر کان نہ دھرتے ہوئے اسے حکومت کا خوف قرار دیا تھا۔