نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے، سربراہ میڈیکل بورڈ

10:35 AM, 25 Oct, 2019

لاہور: نوازشریف کے علاج و معالجے پر مامور میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کو مختلف مسائل ہیں اور ان کا علاج پاکستان میں ممکن ہے۔

 ہائیکورٹ میں نواز شریف اور مریم نواز کی چوہدری شوگر ملز کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت جاری ہے جس سلسلے میں سابق وزیراعظم کا علاج کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے عدالت کے استفسار پر میڈیکل بورڈ بنانے کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا اور عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن ہے انہیں مختلف مسائل ہیں جن میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی بیماری ہے جب کہ نواز شریف کے گردے بھی خراب ہیں اور دو مرتبہ دل کا آپریشن بھی ہو چکا ہے۔

ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری کے بارے میں ابھی نہیں بتا سکتے اور میڈیکل بورڈ ان کے خون کے نمونوں کا تجزیے کر چکا ہے۔ نواز شریف کو ڈینگی بخار نہیں اور لاہور میں ان کے علاج کی تمام سہولیات موجود ہیں۔

ڈاکٹر محمود ایاز نے عدالت کو مزید بتایا کہ ہم نے ٹیسٹ لیے ہیں نواز شریف کا بون میرو ٹھیک ہے اور ان کے خون کے خلیے جلد ٹوٹ پھوٹ رہے ہیں۔ ان کے پلیٹیلیٹس بہت جلدی گر جاتے ہیں۔

عدالت نے میڈیکل بورڈ کے سربراہ نے استفسار کیا کہ نواز شریف کی طبی صورت حال کیا ہے۔ اس پر انہوں نے بتایا کہ بورڈ دن میں تین مرتبہ نواز شریف کا طبی معائنہ کرتا ہے۔ ان کا گزشتہ دو مہینے میں 5 کلو وزن کم ہوا ہے اور ہم نے انہیں سٹیرائیڈز دینے شروع کر دیئے ہیں۔

ڈاکٹر محمود ایاز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو خون گاڑھا کرنے کی ادویات نہیں دے سکتے بلکہ انہیں امینوگلوبین کا انجکشن لگا رہے ہیں۔

ڈاکٹر محمود کی بریفنگ کے بعد عدالت نے انہیں میڈیکل بورڈ کے دس ممبران کی رپورٹ ساڑھے 12 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

مزیدخبریں