لاہور: پنجاب اسمبلی کے باہر اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہ ن لیگی ارکان کا صرف داخلہ بند کیا گیا ہے لیکن رکنیت معطل نہیں کی۔ ان کی حرکتوں اور توڑ پھوڑ کی وجہ سے ہاؤس میں داخلہ بند کیا گیا۔ معطل ارکان رجسٹر میں حاضری باقاعدہ طور پر لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں کسی نے کسی کے گلے نہیں پکڑے اور ہاؤس کی کمیٹی گورنمنٹ کو رپورٹ پیش کرے گی کہ شہباز شریف کی نا اہلی کی وجہ سے منصوبوں میں کتنا نقصان ہوا جو نقصان ہوا کسی کو تو اس کی ذمہ داری دینی ہو گی۔
پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ 40 کالج تیار تھے اور شہباز شریف نے انہیں شروع نہیں کیا۔ ان کالجوں کو دوبارہ شروع کرنے کے نقصان کی ذمہ داری بھی شہباز شریف پر عائد ہو گی۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ حکمران کی نیت ٹھیک ہو تو اللہ کی مدد آتی ہے اگر ایک بچہ ضدی ہے تو اسے ضد کرنے دیں۔ ساتھ کھڑے بڑوں کا فرض ہے کہ بچے کو سمجھائیں۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے یہ بھی کہا کہ پہلے اجلاس پر بھی انہوں نے ہنگامہ آرائی کی جو میں نے برداشت کی جبکہ چوتھی بار صرف ہنگامہ آرائی نہیں کی گئی بلکہ تشدد کیا گیا اور حمزہ شہباز نے گلا پکڑنے کے اشارے کیے۔