اسلام آباد:وزیر خارجہ خواجہ آصف کاکہنا ہے کہ کسی بھی مرحلے پرامریکا کے پریشر میں نہیں آئے اور نہ امریکا سے مذاکرات میں کسی کے لہجے میں نہ ہچکچاہٹ تھی۔
وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سینیٹ سے خطاب کرتے ہو ئے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکی مذاکرات میں الزامات کی بات نہیں کی گئی، گزشتہ روز اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی ہے ،تمام اداروں نے امریکا سے بات کی جس میں سویلین اورعسکری قیادت بھی شامل تھی ،افغانستان بھارت کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے جو ہمیں نا قابل قبول ہے ،پاکستان میں دیرپا امن تب ہی ہو گا جب افغانستان میں امن ہو گا، پچھلے چندسالوں کی نسبت آج ڈرون حملے کم ہورہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات 70 سال پرانے ہیں،امریکا کے پریشر میں نہیں آئیں گے،امریکا سے مذاکرات میں کسی کے لہجے میں نہ ہچکچاہٹ تھی نہ معذرت خواہانہ لہجہ تھا، امریکی وزیرخارجہ کو وائسرائے نہیں مانتے، ہم نے نہ آرڈرلیا نہ پریشر قبول کیا،نائن الیون کےبعدبڑاسمجھوتا کیا،نتیجہ آج بھگتنا پڑ رہا ہے،ہم مدد ضرور کریں گے لیکن کسی کی پراکسی نہیں بنیں گے۔
امریکا کے دباﺅ میں نہیں آئیں گے نہ ہی کسی کی پراکسی بنیں گے: خواجہ آصف
05:21 PM, 25 Oct, 2017