لاہور: لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب حکومت کی کمپنیوں میں 80 ارب روپے کی میگا کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سماعت کے دوران کمپنیز کے قیام سے متعلق اہم سوالات اٹھائے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے کہا بتایا جائے بلدیاتی نظام ہوتے ہوئے کمپنیز بنانے کا کیا مقصد ہے؟۔ سیکرٹریز کمپنیز کے سربراہ بن کر ڈبل تنخواہیں کیسے وصول کر رہے ہیں؟۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کمپنی آڈٹ کیسے ہوتا ہے، فنڈز کہاں استعمال ہوتے ہیں؟۔ معاملے پر لارجر بنچ تشکیل دیا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے تمام کمپنیوں کے سربراہوں اور فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے اور 14 نومبر تک وضاحت طلب کر لی۔
یاد رہے پنجاب کمپنیز کے حوالے سے آئے روز نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں جبکہ متحدہ اپوزیشن نے بھی معاملہ پنجاب اسمبلی میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اپوزیشن نے کم ازکم دو دن کمپنیز سکینڈل پر پنجاب اسمبلی میں بحث کا مطالبہ کر دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں