لاہور: پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوسرے روز لاہور میں کئی مقامات پر سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئیں، جس کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک جزوی طور پر بحال ہو گئی ہے۔ داتا دربار، آزادی چوک اور شاہدرہ پر ٹریفک کا بہاؤ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔
کنٹینرز اور ٹرکوں کو ہٹا کر ایک گاڑی کے گزرنے کے لیے راستہ فراہم کیا گیا ہے۔ تاہم، ایمرجنسی کی صورت میں ان راستوں کو دوبارہ بند کیا جا سکتا ہے، اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے۔اس کے باوجود، لاہور میں موٹر ویز کے مختلف سیکشنز آج چوتھے روز بھی بند ہیں، اور شہر کے جنرل بس سٹینڈ، بادامی باغ اور بند روڈ کے اڈے بدستور بند ہیں۔
آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کے صدر کا کہنا ہے کہ ان اڈوں کے بند ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے اور ابھی تک حکومت یا انتظامیہ کی جانب سے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے راستے دوسرے روز بھی بند ہیں، جس سے شہریوں کو آمد و رفت میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔