اسلام آباد :نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ 8 فروری کو عام انتخابات ہوں گے، ہم اپنی ذمے داریاں بخوبی ادا کریں گے، نگران حکومت کسی ایک سیاسی جماعت کو فیور نہیں کر رہی۔نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کہاکہ 8 فروری کو عام انتخابات ہوں گے، ہم اپنی ذمے داریاں بخوبی ادا کریں گے، نگران حکومت کسی ایک سیاسی جماعت کو فیور نہیں کر رہی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نگران حکومت کے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، سیاسی جماعتوں کی الیکشن سے متعلق جائز شکایتوں پر کارروائی ہوگی۔ پی ٹی آئی سمیت کسی جماعت کو جلسوں اور ریلیوں سے نہیں روکا، الیکشن کے بعد سیاسی استحکام کےلیے بڑی جماعتوں کو سوچنا ہوگا۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ سرفراز بگٹی کے چیئرمین پی ٹی آئی کو عدلیہ کے لاڈلے کہنے کے بیان کا مجھے علم نہیں، میں سرفراز بگٹی کا ترجمان نہیں وہ میری کابینہ کے ممبر ہیں۔
اس وقت ملک میں سکیورٹی چیلنجز پہلے سے زیادہ ہیں مگر وہ سیکیورٹی چیلنجوں کو سیاسی عمل سے نہیں جوڑنا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے ووٹ لینے کےلیے محرومی کارڈ استعمال کیا جارہا ہے، پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل اجازت ہے۔
بلوچ طلبہ کی گمشدگی کے کیس میں عدالت میں طلبی کے معاملے پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ 29 نومبر کو بیرون ملک ہوں گے، اس لیے عدالت میں پیشی ممکن نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچ عسکریت پسند مزدوروں اور اساتذہ کو قتل کرتے ہیں، عدالت کو چاہیے ہمیں اس معاملے پر بھی طلب کرے۔
نگران وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ دوست ممالک کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر کوئی کنفیوژن نہیں، اگلے 2 ماہ میں ملک میں بھاری سرمایہ کاری ہوگی۔