غزہ : غزہ میں سات ہفتوں کی جنگ کے بعدعارضی جنگ بندی کے دوسرے دن، ا سرئیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد راحت اور خوشی کے مناظر دیکھے گئے۔
غزہ میں قید 24 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا جب کہ اسرائیلی جیلوں سے کل 39 فلسطینی خواتین اور بچوں کو رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے فوراً بعد فلسطینی قیدی مقبوضہ القدس میں اپنے اہل خانہ کے پاس واپس پہنچ گئے۔
مزید براں غزہ میں رفح بارڈر کے ذریعہ امدادی ٹرکوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے. امدادی سامان کی ایک بڑی تعداد شمالی غزہ پہنچا دی گئی ہے تاکہ علاقے کے شمال میں پھنسے ہوئے لوگوں میں کھانے پینے کا سامان تقسیم کیا جا سکے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب غزہ کے شمال میں انسانی امداد پہنچائی جا سکتی ہے کیونکہ اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ یا کسی دوسری بین الاقوامی تنظیم کو اس علاقے میں انسانی امداد کی تقسیم کی اجازت نہیں دی۔
دوسری جانب حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو غزہ میں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے حوالے کر دیا۔ انہیں رافح کراسنگ کے ذریعے مصر پہنچایا جہاں سے انہیں اسرائیلی حکام کے حوالے کیا جائے گا ۔ ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ جمعے کو رہا کیے گئے زیادہ تر اسرائیلی اسیران کی جسمانی صحت اچھی معلوم ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیل کو مبینہ طور پر 13 اسیروں کی دوسری فہرست موصول ہوئی ہے جسے حماس نے ہفتے کے روز رہا کیا۔ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی بھی رہائی متوقع ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک 14,800 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں 6000 سے زائد بچے شامل ہیں۔