اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ گلاسکو میں زرتاج گل سے کوئی جھگڑا نہیں ہوا ۔کانفرنس پر پاکستان کا ایک روپیہ بھی نہیں خرچ ہوا ۔
اپنے بیان میں ملک امین اسلم نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ کے خلاف پارٹی کے انضباطی ونگ سے رجوع کروں گا۔ ریاض فتیانیہ کی پبلک اکاونٹس کمیٹی میں کی گئی گفتگو جھوٹی ہے۔ان کا الزام 200 فیصد جھوٹ اور غلط بیانی پر مبنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرتاج گل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے باعث جلد وطن واپس آنا پڑا ۔ کہا گیا کانفرنس میں پاکستان کے کروڑوں روپے ڈوب گئے۔ کانفرنس پر پاکستان کا ایک روپیہ بھی نہیں خرچ ہوا ۔ کانفرنس مکمل طور پر غیر ملکی ڈونرز کے تعاون سے ہوئی ۔
ملک امین اسلم نے کہا کہ ریاض فتیانہ کو غلط فہمی کیوں ہوئی سمجھنے سے قاصر ہوں ۔ ریاض فتیانیہ خود بغیر کسی دعوت نامے کے ایک این جی او کی سپانسرشپ پر پہنچے ۔ کانفرنس میں پاکستانی پویلین مصروف ترین مرکز رہا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے میڈیا نے پاکستانی پویلین اور کلائمیٹ ویژن کو کوریج دی ۔50 کے قریب موسمیاتی تبدیلی کے وزراء سے دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں ۔ امریکی صدر نے پاکستانی کوششوں کو سراہا ۔ برطانوی وزیراعظم خود پویلین تشریف لائے۔ پارٹی الزامات کی تحقیقات کرے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔
واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے پی اے سی کے اجلاس میں انکشاف کیا تھا کہ گلاسکو میں وزیر ماحولیات زرتاج گل معاون خصوصی امین اسلم کے ساتھ لڑ کر وطن واپس آگئی تھیں۔
ریاض فتیانہ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں افسران کی نااہلی کے باعث پاکستان کی نمائندگی غیر معیاری تھی۔ پاکستان پویلین خالی رہا۔ پویلین میں قائد اعظم اور وزیر اعظم پاکستان کی تصویر تک نہیں تھی ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پویلین میں نیپال اور دیگر ممالک کے وفود کا کسی افسر نے استقبال نہیں کیا ۔یہ پاکستان کی بدنامی تھی اس کی تحقیقات کو ہونی چاہیے۔