اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب بھی معیشت بہتر ہونے لگتی ہے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ برآمدات پر توجہ نہ دینا ہے۔
اسلام آباد میں سوہنی دھرتی ریمی ٹینس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ صنعتوں کو فروغ ملے گا تو برآمدات بڑھیں گی۔ ہمارے دور حکومت میں انڈسٹری میں بڑے پیمانے پر گروتھ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔ نوے لاکھ بیرون ملک پاکستانی اپنے ملک کیلئے بہت زیادہ درد رکھتے ہیں، اوورسیزپاکستانیز جتنازیادہ پاکستان پیسہ بھیجیں گےانہیں وی آئی پیزبنایاجائے گا۔ ہمیں اوورسیزپاکستانیز کیلئے پاکستان میں انویسٹمنٹ کیلئے آسانیاں پیدا کرنی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیزکوانویسٹمنٹ کرنے پرٹیکسوں میں چھوٹ دیں گے۔ اوورسیزپاکستانیزسےماضی میں زمینوں کے معاملے میں بہت زیادہ فراڈ ہوا۔اوورسیزپاکستانیززیادہ تر اپنا گھر بنانےیازمین خریدنےمیں دلچسپی لیتے ہیں۔ اوورسیزپاکستانیز زیادہ تر پیسے رئیل اسٹیٹ میں خرچ کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کےذریعے اوورسیزپاکستانیزمختلف کام کرسکتے ہیں ۔ حکومت میں آنے کے بعد بینکنگ چینلز سے پیسے بھیجنے والوں کیلئے ہمیں کام کرنا چاہیے تھا۔ اس وقت بھی اوورسیزپاکستانیز کے زرمبادلہ کی پہلے سےزیادہ ضرورت ہے ۔ حکومت کو مشکل وقت میں اوورسیز پاکستانیز کے زرمبادلہ نےسپورٹ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران پاکستان کی انڈسٹری نے خاطرخواہ ترقی کی ۔ لارج مینوفیکچر اسکیل میں پہلے سے بہتری آئی ہے۔ پاکستان ڈالر کی کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف کے پاس گیا ہے۔ پاکستان 20 بار آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے۔