اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار میں یوٹیلٹی سٹوروں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی سفارش کردی گئی ہے ۔ حکام یوٹیلیٹی اسٹورز نے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے پیرا رولز تبدیل کر رہے ہیں ۔ گزشتہ سال یوٹیلیٹی اسٹورز نے 16 ارب کا ٹیکس دیا جبکہ 22 ارب سبسڈی دی گئی ۔ کمیٹی نے ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت ڈی اے پی کھاد کا ریٹ مقرر کرے۔
ساجد حسین طوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیدوار کا اجلاس ہوا ۔ کمیٹی ارکان نے کہا کہ ڈی اے پی کھاد کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہو گیا ۔ ڈی اے پی کھاد ساڑھے نو ہزار سے 10 ہزار روپے کی بوری فروحت ہو رہی ہے ۔ سیکرٹری صعنت و پیداوار نے بتایا کہ کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ڈی اے پی کی درآمدی قیمت مہنگی ہونے سے ہوا ۔ڈی اے پی کھاد مہنگی ہونے کے باعث کسان یوریا استعمال کرنے لگا ۔ یوریا استعمال ہونے سے گندم کی پیدوار کم ہو گی ۔
رکن کمیٹی مہر ارشد خان نے کہا کہ اس وقت کسان ذلیل ہو کر رہ گیا ہے۔ رکن کمیٹی محمد اکرم نے کہا کہ اس وقت کساد بازی چل رہی ہے ۔ ایک طرف فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہے تو دوسری طرف ڈی اے پی نہیں مل رہی ۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت ڈی اے پی کھاد کا ریٹ مقرر کرے ۔
کمیٹی نے یہ تجویز بھی دی کہ کسان کو کسان کارڈ کی بجائے براہ راست سبسڈی دی جائے ۔ سیکرٹری صعنت نے بتایا کہ وزیراعظم کے ساتھ آج وفاقی وزرا اور چاروں چیف سیکرٹریز کا اجلاس ہوا ہے ۔ وزیراعظم کے ساتھ ڈی اے پی کھاد کے معاملے پر اجلاس میں اہم فیصلے لیے گئے ۔
حکام یوٹیلیٹی اسٹورز نے کمیٹی کوبریفنگ میں بتایا کہ موجودہ حکومت کے آنے سے پہلے یوٹیلیٹی اسٹورز کی سیل سالانہ 9 ارب تھی ۔ اس وقت یوٹیلیٹی اسٹورز کی ماہانہ سیل 10 ارب ہے ۔ اس وقت بلوچستان میں پانچ یوٹیلیٹی اسٹورز کام کر رہے ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے پیرا رولز تبدیل کر رہے ہیں ۔
حکام کا کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کو پیرا رولز کی تبدیلی کی سمری کابینہ کو بھیجی ہے ۔ گزشتہ سال 16 ارب کو یوٹیلیٹی اسٹورز نے ٹیکس دیا ۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کو 22 ارب کی گزشتہ سال سبسڈی ملی ۔
رکن کمیٹی شاندانہ گلزار نے کہا کہ یوٹیلیٹی سٹوروں سے ٹیکس لیا جاتا ہے مگر سی ایس ڈی سے نہیں لیا جاتا۔ یوٹیلیٹی سٹورز حکام کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیاکہ گزشتہ برس یوٹیلٹی سٹورز نے 16 ارب کا ٹیکس دیا۔ 70 کروڑ روپے سالانہ منافع کمایا۔