لاہور: لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون سٹی کیس کی سماعت کے دوران خواجہ سلمان رفیق کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر فاضل جج نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتوں کا مذاق نہ اڑایا جائے۔
تفصیل کے مطابق احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے خواجہ برادران کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ خواجہ سعد اور سلمان رفیق تو عدالت کے روبرو پیش ہوٸے تاہم خواجہ سلمان رفیق کے وکیل اشتر اوصاف پیش نہ ہوٸے۔
عدالت نے قرار دیا کہ اشتر اوصاف کا دونوں بھاٸیوں کی جانب سے وکالت نامہ جمع ہے۔ خواجہ سعد نے بتایا کہ امجد پرویز ان کے اور اشتر اوصاف سلمان رفیق کے وکیل ہیں۔ عدالت نے عدم پیشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالتوں کا مذاق نہ اڑایا جاٸے، میں یہی دیکھتا رہوں کہ کون سا وکیل کس کا ہے۔ میں یہ ہرگز نہیں دیکھو گا کہ کتنا بڑا چیمبر ہے۔
عدالت نے قرار دیا کہ خواجہ صاحب آپ ان باتوں کا خیال خود رکھیں اور آپ لوگ اپنا رویہ درست رکھیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ اب ہر پیشی پر دونوں وکلا ہر صورت پیش ہوں گے۔ سپریم کورٹ کی ڈائریکشن پر کیس کے جلد فیصلے کرنے ہیں۔ عدالت نے گواہوں پر جرح کے لیے سلمان رفیق کے وکیل کو پابند کرتے ہوٸے سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کر دی۔
پیشی کے بعد خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سازش کے جال پیچھے ہوں تو نواز شریف کو ملک سے باہر ہی رہنا چاہیے۔ لیڈر باہر بیٹھ کر بھی اپنے نظریے کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ مہنگائی سے پوری قوم سخت پریشان ہے۔
خواجہ سعد کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو چلے جانا چاہیے۔ ہمیں کیوں زور لگانے پر مجبور کر رہے ہیں۔ 2018ء کا انتخاب سب کے سامنے ہے، جس مں ہمیں نشان عبرت بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو اب سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی طرف جانا چاہیے۔ حکومت کو نہ ملک چلانے کا پتا ہے، صرف ایک بات کا پتا کے اپوزیشن کو جیلوں میں کس طرح ڈالنا ہے۔