اسلام آباد: سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائدایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ دھرنے کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی تھی تاہم ان مذاکرات میں کو ئی خاطر خواہ پیش رفت نہ ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں علماء کرام کا 25 رکنی وفد میرے گھر آیا جس میں پیر آف گولڑہ شریف، پیر آف عید گاہ شریف، پیر حسین الدین شاہ صاحب اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر ڈاکٹر ساجدالرحمان سمیت دیگر علماء و مشائخ شامل تھے جن سے میں نے یہ گزارش کی کہ آپ سب ان دھرنے والوں کے مسلک سے تعلق رکھتے ہیں تو بہتر ہے کہ آپ ہی ان سے بات کریں تاکہ یہ معاملہ پرامن طریقے سے حل کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دن بہت تلخ گزرا اور جو حالات ہیں وہ افسوس ناک ہیں۔ ہمارے اردگرد کے ممالک بھی پاکستان کو کسی گرداب میں پھنسانے کی کوشش میں ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ ان حالات سے جتنی جلدی ہو سکے نکلا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے اور حکومتی وفود کے درمیان اس سلسلے میں پنجاب ہاؤس میں بھی ملاقات ہوئی لیکن یہ بات چیت بھی بے نتیجہ رہی۔