اسلام آباد:پاکستان نے سی پیک میں روس کی شمولیت کی درخواست منظور کر لی, روس کو گوادر پورٹ کے ذریعے گرم پانیوں تک رسائی مل گئی.سی پیک میں شامل بجلی کے منصوبوں میں روس ابتدائی طور پر پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا.
منصوبے میں شامل ہونے کیلئے روس کی جانب سے پاکستان کو گزشتہ سال درخواست موصول ہوئی،پھر گزشتہ دنوں روس کی ایک شخصیت نے اسلام آباد میں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں،جہاں طے پایا کہ روس کو بھی سی پیک کا حصہ بنالیا جائے گا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ روس نے ابتدائی طور پر بجلی کے منصوبوں میں پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا جس میں بعدازاں اضافہ بھی ہو گا،پاکستان نے روس کو تاپی گیس منصوبے میں بھی شمولیت کی دعوت دی ہے جس پر روس نے رضا مند ظاہر کر دی.
روسی تجارتی قافلوں کی سکیورٹی کے حوالے سے دونوں ممالک کے حساس اداروں کے حکام نے تمام معاملات طے کر لیے،منصوبے میں شمولیت سے روس کو گرم پانیوں تک رسائی بالآخر مل گئی۔
سی پیک منصوبے نے پاکستان کی جغرافیائی اہمیت بڑھا دی، بڑی قوتوں کا اعتماد بڑھنے لگا، راہداری کے کارواں میں روس کی شمولیت نے منصوبے کی خطے میں گیم چینجرکی حیثیت ثابت کر دی،مستقبل میں ترقی کی رفتار اور ملکی معیشت نئی بلندیوں پر پہنچ جائے گی۔
خطے کی بڑی طاقت روس سی پیک کاررواں میں شامل ہو چکا ہے تو ایران ،سعودی عرب اور افغانستان بھی منصوبے کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کر چکے ہیں۔
گوادر کی بندرگاہ آپریشنل ہونے پر کنٹینرز کے قافلے مشرق وسطیٰ اور افریقہ تک پہنچنے سے سی پیک نے کلیدی اہمیت حاصل کر لی،پاکستان مستقبل میں خطے کا معاشی حب بننے کی جانب گامزن ہونے لگا۔
چینی صدرکے ''ون بیلٹ ون روڈ'' ویژن سے سی پیک خطے میں گیم چینجربننے لگا،اقتصادی راہداری سے جہاں پاک چین دوستی مزید بلندیوں پر جارہی ہے تو پاکستان کی معیشت اور ترقی کو بھی پر لگ جائیں گے۔