ٹوکیو: جاپان کے وزیراعظم شنزو آبے نے روس کی جانب سے جہاز شکن میزائل سسٹم کی تنصیب کو قابلِ افسوس قرار دیتے ہوئے اسے جاپانی موقف کے خلاف قرار دیا۔ جاپانی وزیراعظم کا بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب چند ہفتے کے بعد جاپان کے وزیراعظم اور روس کے صدر کی ملاقات طے ہے۔
جاپان کے شمالی علاقے میں چھوٹے چھوٹے کئی جزیرے ہیں اور روس میں ان جزیروں کو کریولایئز اور جاپان ان کو شمالی ہدور کہتا ہے۔ یاد رہے کہ انھی جزیروں پر تنازعے کے سبب دوسری جنگِ عظیم میں دونوں ممالک نے امن معاہدہ پر باقاعدہ دستخط نہیں کیے تھے۔
جاپان کے وزیراعظم نے روس کی جانب سے متنازع علاقوں میں بحری جہازوں کو تباہ کرنے والے میزائل شکن نظام کی تنصیب کو تشویش ناک قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ 'چاروں شمالی جزیرے جاپانی ملکیت ہیں۔ ہم نے سفارتی ذرائع سے انھیں یہ باور کروایا ہے کہ میزائل شکن نظام کی تنصیب ہمارے ملک کی پوزیشن سے مطابقت نہیں رکھتی اور یہ افسوسناک ہے۔
جاپان کے وزیراعظم چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے بعد ماسکو سے اقتصادی اور سیاسی تعلقات بہتر کرنے کے خواہشمند ہیں جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ خام تیل کی قیمتوں میں کمی اور کرائیمیا سے الحاق کے بعد عالمی پابندیوں کے بعد روس کی معیشت بھی کساد بازاری کا شکار ہے۔