لندن: فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ، لنکڈ ان اور بہت کچھ، یہ زمانہ باہم منسلک رہنے کا ہے اور اس کا سب سے آسان اور لامحدود طریقہ یہی سوشل میڈیا ہے۔ آج ہم اپنی زندگی کا ایک اہم حصہ آن لائن گزارتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ یہ ہماری عملی زندگی پر بھی اثر انداز ہوتا ہے اس لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ سوشل میڈیا پر اپنائی جانے والی کچھ عادتیں کس طرح ہمارے تعلقات کو متاثر کر سکتی ہیں۔
بغیر اجازت تصاویر نہ ڈالیں
ہو سکتا ہے آپ کے دوستوں اور عزیزوں میں ایسے افراد ہوں جو سوشل میڈیا پر اپنی تصویروں کے حوالے سے بہت محدود ہوں۔ اس لیے کبھی کسی دوست یا عزیز کی اجازت کے بغیر ان کی تصویر سوشل میڈیا پر مت ڈالیں۔ ہو سکتا ہے کہ اسے آپ کی یہ حرکت بہت بری لگے، لیکن وہ منہ سے کوئی لفظ نہ نکالے۔ البتہ تعلقات میں دراڑ ضرور پڑ سکتی ہے۔
غصے میں سوشل میڈیا استعمال نہ کریں
سوشل میڈیا وہ مقام نہیں ہے جہاں آپ کسی کو ڈرا دھمکا سکیں، یہ بالکل ہوا میں مکے چلانے جیسا ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں وہ بھی سب کے سامنے۔ اپنے غصے کو خود تک محدود رکھیں، اسے آن لائن دنیا میں مت لائیں اس سے سوائے جگ ہنسائی کے اور کچھ نہیں ہوگا۔
احتیاط کریں
آپ نے خاندان کے کچھ افراد کی بہت عمدہ دعوت کی، خوب کھانے بنائے اور لطف اٹھایا۔ اس خوشی کے موقع کی تصویر آپ ضرور سوشل میڈیا پر ڈالنا چاہیں گے لیکن ذرا ٹھہریے۔ اس سے آپ کے دیگر عزیزوں کے دل میں یہ بات آ سکتی ہے کہ ہیں دعوت نہیں دی گئی۔ اس لیے کبھی بھی کوئی تصویر شیئر کرتے وقت ہمیشہ اس کے مختلف پہلوؤں پر سوچیں۔ آپ تصویر اپنے دوستوں کے لیے شیئر کر رہے ہیں، لیکن اسے آپ کے باس بھی دیکھیں گے۔ یہ تصویر ان پر کیا اثر ڈالے گی؟ اس لیے جو کچھ سوشل میڈیا پر ڈالیں، سوچ بچار کے بعد کریں۔
سوشل میڈیا کے اثرات پر توجہ
کیا آپ جانتے ہیں کہ سوشل میڈیا آپ کے موڈ یعنی مزاج پر اثر انداز ہوتا ہے؟ اس لیے اپنے آپ سے سوال کریں کہ آپ سوشل میڈیا کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ اس میں وقت بھی ضائع ہوتا ہے، آپ سونے کے لیے لیٹتے ہیں اور آرام کے بجائے کافی دیر تک مختلف سائٹوں پر 'ٹامک ٹوئیاں' مارتے رہتے ہیں۔ اس لیے بارہا اپنے سوشل میڈیا استعمال کا جائزہ لیتے رہیں اور یہ سوچیں کہ یہ آپ کے لیے مددگار ثابت ہو رہا ہے یا آپ کی زندگی کو متاثر کر رہا ہے۔
سوشل میڈیا صرف برا نہیں
سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت صرف کرنا ایک بری عادت ہے، لیکن اسے بالکل ہی ترک کر دینا بھی اچھا نہیں۔ جس طرح کسی اچھی چیز کا بے جا اور حد سے زیادہ استعمال برا ہوتا ہے، بالکل اسی طرح سوشل میڈیا بھی ہے۔ اس لیے استعمال اعتدال میں رکھیں اور اس کے فوائد سمیٹیں۔
حد سے زیادہ مت کھلیں
سوشل میڈیا عوامی جگہ ہے، یہ کوئی خفیہ مقام یا آپ کی ذاتی ڈائری نہیں، اس لیے آپ کو اپنی نجی معلومات پیش نہیں کرنی چاہیے۔ آپ کس کے ساتھ گھوم پھر رہے ہیں، آپ کے دوست اور اہل خانہ کون ہیں، اگر گھر میں بچے ہیں تو کون سے اسکول میں پڑھ رہے ہیں، یہ معلومات آپ ہر کسی کو نہیں بتانا چاہیں گے۔