اسلام آباد:پاکستان کے گردشی قرضوں میں کمی آنے کی بجائے بڑھنے کا عمل جاری گزشتہ روز پارلیمانی امور کے وزیر شیخ آفتاب احمد نے سینیٹ کو بتایا کہ توانائی شعبے کا گردشی قرضہ (سرکولر ڈیٹ) 328 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے شیخ آفتاب نے اعتراف کیا کہ یہ معاملہ بہت سنجیدہ ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے قرضے کو زیر کنٹرول لانے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں لائن لاسز اور بجلی کی چوری حکومت کے لیے بڑے مسائل ہیں اور ملک کے کئی علاقے ایسے ہیں، جہاں بجلی کے بل ادا نہیں کیے جاتے۔ شیخ آفتاب نے کہا کہ کئی ڈسٹربیوشن کمپنیوں نے اپنے لائن لاسز میں کمی کی ہے، جبکہ دیگر کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کا کہا گیا ہے۔
شیخ آفتاب نے کہا کہ کئی ڈسٹربیوشن کمپنیوں نے اپنے لائن لاسز میں کمی کی ہے، جبکہ دیگر کو اپنی کارکردگی بہتر بنانے کا کہا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تاریں تبدیل کرنے اور جدید مشینوں و آلات کے ذریعے گرڈ کی کارکردگی بہتر بنانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب گردشی قرضہ 100 ارب روپے سالانہ کے حساب سے بڑھ رہا تھا، لیکن اب ایسا کوئی معاملہ نہیں ہے