اسلام آباد : سابق وزیر اعظم عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ نوازشریف اور مریم نواز میرے اور فوج کے درمیان غلط فہمی اور دشمنی پیدا کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے آرٹیکل 245 کے نفاذ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پارٹی کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کے علاوہ تحریک انصاف کے رہنماؤں اور گرفتار کارکنان کے آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کو غیرقانونی قرار دیا جائے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایڈووکیٹ حامد خان کی وساطت سے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں وفاق، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سمیت پاکستان کی سیاسی قیادت اور پنجاب اور خیبرپختونخوا کے نگراں وزرائے اعلیٰ کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے سپریم کورٹ آرٹیکل 245 کے نفاذ کو غیر آئینی قرار دے اور اس کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلین کا کورٹ مارشل بھی غیرقانونی قرار دے۔
اس درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ تحریک انصاف کے کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم دے۔ درخواست مین استدعا کی گئی ہے سپریم کورٹ 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن تشکیل دے اور تحریک انصاف کے رہنماوں کی ’جبری علیحدگیوں‘ کو غیر آئینی قرار دیا جائے۔
"It is now matter of general information that the respondent Nawaz Sharif made a deal with establishment (statement of Khawaja Asif on TV) & there being a condition that the Petitioner and his political party should be banned and declared a terrorist organization"says IK petition pic.twitter.com/ANnqLms3ff
— Hasnaat Malik (@HasnaatMalik) May 25, 2023
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ مریم نواز شریف اور نواز شریف نے میرے اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان غلط فہمیاں اور بداعتمادی پیدا کی ہے ۔اور نواز شریف نے ڈیل کی ہے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کہ مجھے اور میری پارٹی کو بین کیا جائے گا۔