راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں افغانستان کی جانب سے سرحد پار فائرنگ اور دہشت گرد گروپوں کے اکھٹے ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق کورکمانڈر کانفرنس میں پاک افغان امن عمل کا جائزہ لیا گیا اور علاقائی امن اور استحکام کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز نے امید ظاہر کی کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔ پاکستان نے سرحدوں کی حفاظت کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں اور افغانستان سے بھی ایسے ہی اقدامات کی توقع ہے تاکہ امن تباہ کرنے والوں کو کوئی جگہ نہ مل سکے۔
ڈی جی ائی ایس پی آر کے مطابق کور کمانڈرز نے عالمی علاقائی اور ملکی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ کورکمانڈرز کانفرنس میں سرحدوں کی صورتحال خصوصی طور پر لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری اور پاک افغان بارڈر کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ فورم کو بدلتے ہوئے آپریشنل تقاضوں اور انے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹیجی سے اگاہ کیا گیا۔
پریس ریلیز کے مطابق آرمی چیف نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر پاک فوج کی اپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کور کمانڈرز نے خصوصی طورپرخیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں ضم ہونے والے نئے اضلاع کی صورتحال کا جائزہ لیا اور مشکل سے حاصل کیے گئے امن کو پائیدار استحکام میں تبدیل کرنے کے لیے ان علاقوں کی سماجی اور اقتصادی ترقی پر زور دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ارمی چیف نے کورونا کی تیسری لہر کےدوران تمام فارمیشنز کی طرف سے سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون کی تعریف کی جس کے نتیجے میں ۔وبا کے پھیلاو میں خاصی کمی ہوئی اور اس کے مہلک اثرات پر قابو پایا گیا۔