اسلام آباد:قومی اسمبلی کے بعد سینٹ نے بھی فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کی اکتسیویں آئینی ترمیم منظور کرلی جبکہ ترمیم کی حمایت میں 71 جبکہ مخالفت میں پانچ ووٹ آئے جے یو آئی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور بائیکاٹ کیا۔ذرائع کے مطابق سینٹ میں بھی فاٹا کو خیبر پختوںخوا میں ضم کرنے کا بل منظور کرلیا گیا ہے ۔
پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور جے یو آئی ف نے مخالفت کی ہے۔جے یو آئی کے سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری بل پر رائے شماری شروع ہوتے ہی ایوان سے چلے گئے،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے عثمان خان کاکٹر کی قیادت میں مخالفت کررہے ہیں،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پانچ ارکان نے مخالفت کی۔
عثمان کاکٹر سینیٹر اعظم موسی خیل گل بشرہ عابدہ عظیم سردار محمد شفیق ترین نے مخالفت میں ووٹ دیا۔اس موقع پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ آج فاٹا کے عوام اور وفاق پاکستان کے لئے خوشی کا دن ہے۔
سینٹ میں فاٹا انضمام آئینی ترمیم کے دوران منظوری کے عمل کے باعث تمام ارکان کی نماز جمعہ رہ گئی ،سینٹ میں ترمیم کی منظوری کی وجہ سے سینٹ عملہ اور درجنوں ملازمین صحافیوں کا جمعہ رہ گیا،سابق صدر آصف علی زرداری سینٹ میں ووٹنگ کا عمل جلد شروع ہونے کی اطلاع ملنے پر راستے سے واپس چلے گئے ،وہ زرداری ہاوس سے سینٹ آنے کے لئے نکلے تھے ،پہلے طے کیا گیاتھا کہ ووٹنگ جمعہ کے بعد ہوگی مگر کورم پورا رکھنے کے لئے جمعہ سے پہلے کردی گئی۔
مزید پڑھیں: 'سلامتی کونسل شہریوں کے تحفظ کی ضمانت، فرائض کی ادائیگی میں ناکام ہو چکی'
یاد رہے کہ قومی اسمبلی نے گزشتہ روز فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام سے متعلق 31 آئینی ترمیم منظور کی تھی جس کے لیے ایوان میں موجود 229 اراکین نے بل کی حمایت میں اور صرف ایک رکن نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں