نیویارک: 1969میں نیل آرمسٹرنگ نے اپنے اپالو 11 چاند مشن کے دوران وہاں سے مٹی اور پتھروں کے کچھ نمونے اکھٹے کیئے تھے ۔ انہوں نے یہ نمونے ایک بیگ میں پیک کیے اور زمین پر لانے میں کامیاب ہوئے ۔
تاہم زمین پر لا کر انہوں نے ان پتھروں کے نمونوں کو ناسا کی لیبارٹری میں جمع کروا دیا۔ لیبارٹری میں سائنسدانوں میں وہ تمام پتھر اور سخت مٹی کو بیگ سے نکال لیا تھا ۔ اور اس بیگ کو کسی کے ہاتھ بیچ دیا گیا ۔ اس بیگ کو خریدنے والے نے دو سال قبل ایک شہری کو صرف 995ڈالر میں پیچ دیا تھا ۔
بیگ کے نئے مالک نے اس بیگ کو بیچنے کے لیے اب نیلامی کا منصوبہ بنایا ہے جس کے مطابق یہ بیگ جو کہ صرف 995ڈالر میں لیا گیاتھا اگلے ہفتے ہونے والی نیلامی میں تقریباََ40لاکھ ڈالر میں فروخت ہونے کی توقع ہے ۔
اس مقصد کے لیے بیگ کے مالک نے نیلامی کے لیے کوششیں شروع کر دیں ہیں ۔ نیلامی کے لیے اس نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ پر پیغا م بھی لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس بیگ میں اپالو 11مشن میں چاند سے پتھر لائے گئے اور اب اس میں دھول ہی باقی ہے ۔
دیکھتے ہیں اب یہ کتنے ڈالر میں فروخت ہوتاہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ چاند کی دھول ، گرد وغبار چار ملین میں فروخت ہو سکتی ہے ۔ مگر یہ سب نیلامی کے دن ہی پتہ چلے گا۔
To infinity & beyond! Artifacts from the #Apollo11 mission come to Sotheby's NY this July #SothebysInSpace https://t.co/mulpmCSXwt pic.twitter.com/nr4LUoP86y
— Sotheby's (@Sothebys) May 21, 2017