پشاور:مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ہے۔ پشاور کی اپیلیٹ ٹربیونل نے رہنما پاکستان تحریک انصاف مراد سعید کے سینیٹ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
اپیلیٹ ٹریبونل کے جج جسٹس شکیل احمد نے مقدمے کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر مراد سعید کے وکیل نے کہا کہ مراد سعید کے اکاؤنٹ میں موجود رقم کو سرمایہ کاری کہا گیا جو غلط ہے۔اس پر وکیل شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے 6 اعتراضات کو ریکارڈ کیا ہے۔
وکیل مراد سعید نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ مراد سعید پر اعتراض ہے کہ وہ مفرور ہیں، مفرور ہونے پرکاغذات مسترد نہیں ہوسکتے ہیں یہ ہائی کورٹ کے فیصلے موجود ہے۔وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مراد سعید کی جان کو خطرہ ہے اس لیے وہ سامنے نہیں آرہے، امید ہے سینیٹر بننے کے بعد تھوڑی آسانی پیدا ہوجائے گی، مراد سعید کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لیے بھی کیس دائر کرچکے ہیں، مراد سعید کے کاغذات پر جعلی دستخط کا اعتراض بھی لگایا گیا ہے، ہمارے پاس ویڈیو موجود ہے کہ کاغذات پر مراد سعید نے خود دستخط کیے ہیں، ہم نے ریٹرننگ افسر کو ویڈیو دکھائی بھی تھی۔
بعد ازاں ایپلیٹ ٹربینل نے مراد سعید کی کاغذات نامزمدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔یاد رہے کہ 12 مارچ کو سینیٹ انتخابات کے لیے مراد سعید کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے تھے۔