برلن : نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ کے خلاف مودی سرکار کی انتقامی کارروائی پر یورپ بھی خاموش نہ رہ سکا۔ کرپشن کے الزام میں گرفتار اروند کیجریوال کی رہائی کیلئے یورپ نے بھی آواز بلند کرنا شروع کردیا۔غیرملکی خبررساں ادرے کے مطابق جرمنی نے اروند کیجریوال کی گرفتاری کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت نے جرمنی کے مطالبے پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اِسے اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف قرار دیا ہے۔بھارت میں جرمن سفارت خانے کے نائب سربراہ جارج اینزوائلر کو وزارتِ خارجہ میں طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔
مودی سرکار کا کہنا تھا کہ قانونی طریقِ کار سے یہ پورا معاملہ انجام کو پہنچے گا۔ اس معاملے میں جانب دارانہ مفروضے بے بنیاد ہیں اور انہیں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
جرمن وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں امید ظاہر کی تھی کہ بھارت میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو انصاف ملے گا کیونکہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔جرمن ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے اروند کیجریوال کی گرفتاری کا نوٹس لیا ہے کیونکہ کیجریوال کو پورا حق ہے کہ انہیں دفاع کا موقع دیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جایسوال نے ایک بیان میں کہا کہ جرمن وزارتِ خارجہ کے ریمارکس بھارتی عدلیہ کے کام میں مداخلت اور اس کی آزاد و غیر جانب دار حیثیت کو کمتر کرنے کی کوشش کے مترادف ہیں۔