واشنگٹن : سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال موجودہ عہد کے نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن جیسے کی وجہ قرار دیدیاگیا۔یہ بات امریکا کے ممتاز ترین ڈاکٹر کی جانب سے کہی گئی۔
یو ایس سرجن جنرل ڈاکٹر ویویک مورتھی نے کہا کہ بچوں کو سوشل میڈیا کو اجازت دینا ایسا ہی ہے جیسے انہیں غیر محفوظ ادویات کا استعمال کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی حکومتوں کی جانب سے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے میں ناکامی ناقابل یقین ہے۔
انہوں نے یہ تبصرہ ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ کے حوالے سے کیا جس میں بتایا گیا تھا کہ دنیا بھر میں 15سے 24سال کے افراد میں ناخوشی کا احساس بڑھا ہے۔ رپورٹ میں نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن بڑھنے کی وجہ پر تو روشنی نہیں ڈالی گئی مگر یو ایس سرجن جنرل کے خیال میں اس کی وجہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارنا ہے۔
انہوں نے ایک تحقیق کا حوالہ بھی دیا جسکے مطابق امریکی نوجوان اوسطاً روزانہ لگ بھگ 5گھنٹے سوشل میڈیا پر گزارتے ہیں۔ ڈاکٹر ویویک مورتھی نے کہا کہ وہ ایسے ڈیٹا کے منتظر ہیں جس سے ثابت ہو سکے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بچوں اور نوجوانوں کیلئے محفوظ ہیں۔ انہوں نے ایسی قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا جس سے نوجوانوں کو سوشل میڈیا سے ہونے والے نقصان سے بچایا جاسکے۔