اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے سٹہ، قبضہ اور شوگر مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب قانون کی حکمرانی سے کسی کو انکار کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آئیسولیشن کے دوران اپنی رہائش گاہ پر محدود سرکاری سرگرمیاں شروع کر دی ہیں اور آج ان سے پارٹی رہنماؤں، افسران نے ملاقات کی۔ بنی گالہ میں ہونے والی ملاقات میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز ، زلفی بخاری ، سینیٹر فیصل جاوید، یوسف بیگ مرزا اور پرنسپل سیکرٹری اعظم خان بھی موجود تھے۔
اس موقع پر فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی سٹہ مافیا کیخلاف کارروائیوں پر رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی گئی جنہوں نے طاقتور مافیا کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا پہلی مرتبہ طاقتور مافیا قانون کے تابع آ چکا ہے اور اب قانون کی حکمرانی سے کسی کو انکار کی اجازت نہیں ہوگی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان عظیم فلاحی ریاست کی جانب کامیابی سے گامزن ہے، حکومتی ٹیم پوری توجہ احساس پروگرام کے ذریعے غریبوں کی بہبود پر لگائے۔
دوسری جانب چینی کی قیمت پر سٹہ لگانے والے مافیا کے خلاف فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے دوسرا مقدمہ درج کر لیا ہے جس میں چینی کی قیمت میں اضافے اور مصنوعی بحران پیدا کرنے والے مافیا کے 10 بڑے گروپ نامزد کئے گئے ہیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے درج مقدمے میں ملک عابد گروپ، مولوی ظہیر گروپ، ملک ماجد گروپ، خرم دوائی گروپ، مرزا گروپ، طفیل گوگا اور بھلی گروپ کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ مقدمے میں انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ابتدائی انکوائری میں ملزمان کی جانب سے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کا بھی انکشاف ہوا ہے اور سٹہ مافیا گروپس کے اراکین کی گرفتاری کیلئے 20 ٹیمیں بھی تشکیل دیدی گئی ہیں۔ اس سے قبل چینی کی مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے قیمت میں اضافہ کرنے والوں کے خلاف پہلا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں مشہور بروکر ملک عابد علی سمیت 10 بڑے بروکرز کو نامزد کیا گیا تھا۔