لاہور: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جعل سازی ،منی لانڈرنگ اور مالیاتی فراڈ میں ملوث شوگر مافیا کے بڑے نیٹ ورک کا انکشاف کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے 32 موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے ٹھوس شواہد حاصل کر لئے ہیں۔ شوگر مافیا کا رمضان المبارک میں سٹّہ کے ذریعے قیمتیں مزید بڑھانے کی سازش کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع نے انکشاف کیا کہ اس سٹہ بازی اور ناجائز دولت کمانے میں بڑے بڑے گروپس ملوث ہیں۔سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران 110 ارب روپے کمائے۔ ناجائز کمائی کو چھپانے کیلئے سینکڑوں خفیہ اور جعلی اکائونٹس بنائے گئے ۔ تمام بڑے شوگر گروپ سٹّہ بازی کی پشت پناہی میں ملوث ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مصنوعی قلت اور سٹّہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے۔ ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے 90 روپے تک بڑھا دیا گیا۔
ایف آئی اے لاہور نے شوگر مافیا کی سرکوبی کیلئے 20 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ کریک ڈائون اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کیا جائے گا۔ تحقیقات کی نگرانی ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کریں گے۔
حکام نے شوگر سٹّہ مافیا کے سرکردہ ارکان کے اکاؤنٹس کی چھان بین کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ مقدمات درج کرنے اور گرفتاریاں بھی ہوں گی۔
دوسری جانب شوگر مافیا کہ خلاف ایک اور منی لانڈنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ شوگرمافیا کے بڑے بڑے بروکرز کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ تمام بڑے شوگر گروپ سٹّہ بازی کی پشت پناہی میں ملوث تھے۔ بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کے لئے بے نامی اور جعلی اکائونٹس استعمال کئے جاتے تھے۔
بشکریہ :نئی بات